بدین سمیت ساحلی علاقوں میں موسلا دھار بارش گھروں کی چھتیں اڑ گئیں
شدید گرمی کے بعد تیز آندھی کے ساتھ بارش سے بدین جل تھل ہو گیا۔
بدین شہر اور نواح میں شدید گرمی کے بعد جمعرات کو تیز ہواؤں کے ساتھ موسلہ دھار بارش ہوئی جس کے باعث شہری اور کاروباری زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی۔
4 گھنٹے تکمسلسل بارش کی وجہ سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے اور شہر میں نکاسی آب کا نظام درست نہ ہونے کے باعث شہر کے گندے نالے بھی الٹے بہنے لگے جس سے سڑکوں اور گلیوں میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہوگیا اور شہر تالاب کی شکل اختیار کرگیا۔ دوسری طرف دھان، ٹماٹر، کپاس، مرچ اور سورج مکھی کی فصلوں کو شدید نقصان پہنچا۔ بارش کے باعث بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا اور کئی علاقے اندھیرے میں ڈوب گئے۔ بدین کے علاوہ دوسرے علاقوں میں بھی تیز ہوا کے ساتھ بارش سے 10 مکانات کی چھتیں اڑ گئیں جبکہ 4 مکان گر گئے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
کڈھن، لنواری شریف، بھگڑا میمن، سنی گھونی، احمد راجو سمیت دیگر ساحلی علاقوں میں بارش ہوئی۔ قاضی احمد اور نواح میں رات گئے تیز طوفانی ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارش کا سلسلہ شروع ہوگیا جس کی وجہ سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے، سیوریج کا نظام ناکارہ ہونے کے باعث پانی گلیوں میں بہنے لگا جس سے تعفن پھیل گیا۔ دوسری جانب تیز طوفانی ہواؤں کی وجہ سے بڑے بڑے درخت جڑوں سے اکھڑ گئے اور سائن بورڈ اور غریب لوگوں کے کچے جھونپڑے بھی اڑ کر دور جاگرے اور تیز برسات اور تیز طوفانی ہواؤں کی وجہ سے فصلوں کو شدید نقصان پہنچا۔
4 گھنٹے تکمسلسل بارش کی وجہ سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے اور شہر میں نکاسی آب کا نظام درست نہ ہونے کے باعث شہر کے گندے نالے بھی الٹے بہنے لگے جس سے سڑکوں اور گلیوں میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہوگیا اور شہر تالاب کی شکل اختیار کرگیا۔ دوسری طرف دھان، ٹماٹر، کپاس، مرچ اور سورج مکھی کی فصلوں کو شدید نقصان پہنچا۔ بارش کے باعث بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا اور کئی علاقے اندھیرے میں ڈوب گئے۔ بدین کے علاوہ دوسرے علاقوں میں بھی تیز ہوا کے ساتھ بارش سے 10 مکانات کی چھتیں اڑ گئیں جبکہ 4 مکان گر گئے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
کڈھن، لنواری شریف، بھگڑا میمن، سنی گھونی، احمد راجو سمیت دیگر ساحلی علاقوں میں بارش ہوئی۔ قاضی احمد اور نواح میں رات گئے تیز طوفانی ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارش کا سلسلہ شروع ہوگیا جس کی وجہ سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے، سیوریج کا نظام ناکارہ ہونے کے باعث پانی گلیوں میں بہنے لگا جس سے تعفن پھیل گیا۔ دوسری جانب تیز طوفانی ہواؤں کی وجہ سے بڑے بڑے درخت جڑوں سے اکھڑ گئے اور سائن بورڈ اور غریب لوگوں کے کچے جھونپڑے بھی اڑ کر دور جاگرے اور تیز برسات اور تیز طوفانی ہواؤں کی وجہ سے فصلوں کو شدید نقصان پہنچا۔