
سرفرازاحمد کے پرستاروں نے شکوہ کیا ہے کہ ان کے سابقہ ریکارڈز نظر انداز کردیے گئے جبکہ ٹیم کےکھلاڑیوں کی ناقص کارکردگی کا نزلہ سرفراز احمد پر گرایا، اس کے ساتھ ہی چیف سلیکٹر و ہیڈ کوچ مصباح الحق بھی تنقید کی زد میں آگئے۔
https://twitter.com/Worldpower2000/status/1185111166210560002?s=20
مزید براں سابق ٹیسٹ کپتان معین خان نے پی سی بی کے اس فیصلہ کو احمقانہ قرار دے دیا، دوسری جانب کے سی سی اے کے صدر اور پی ایس ایل کی معروف فرنچائز کوئٹہ گلیڈیٹر کے روح رواں ندیم عمر نے کہا ہے کہ ایک سیریز کی شکست پر سرفراز احمد کو قومی قیادت سے ہٹا دینا درست عمل نہیں،یہ فیصلہ فوری طور پر واپس لیا جائے، یہ قوم کی آواز بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حیرت انگیزو صدمہ خیزخبراور ناانصافی کے مترادف ہے، عالمی نمبر ون ٹیم کے کپتان نے پاکستان کو 11 مرتبہ ٹی ٹوئنٹی سیریز میں کامیابی سے ہمکنار کرایا،قائد ایک رات میں پیدا نہیں ہوتا، سرفراز احمد کی ون ڈے اور ٹیسٹ کرکٹ میں بھی کارکردگی بہتر رہی، ان کی تبدیلی کے حوالے سے خبریں گردش میں تو تھیں لیکن اس فیصلہ کی امید نہ تھی۔
Under Sarfaraz Ahmed's leadership, Pakistan became the number one ranked T20I side in the world.
— Cricket Pakistan (@cricketpakcompk) October 18, 2019
Was it the right decision to remove him from captaincy in the shortest format of the game? #SarfarazAhmed pic.twitter.com/bckFVqaBtn
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔