ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے پر عامرخان کے خلاف مقدمہ درج

عامر خان کی فلم کے سین میں ہندوؤں کے دیوتا ”شیوا“ کے روپ میں ایک رکشہ کھینچ رہےتھےجس میں برقعہ پہنے2خواتین موجودتھیں

ایف آئی آر میں فلم "پی کے" کے ہدایتکار راج کمار حیرانی اور عامر خان کو نامزد کیا گیا ہے, ذرائع فوٹو: فائل

بالی ووڈ کے مسٹر پرفیکٹ عامر خان کے خلاف فلم کی شوٹنگ کے دوران ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزم میں ایف آئی آر درج کر لی گئی۔


بھارتی اخبار کے مطابق چاندنی چوک کے علاقے میں فلم "پی کے" کے ایک سین کی عکس بندی کی جا رہی تھی جس میں عامر خان ہندوؤں کے دیوتا "شیوا" کے روپ میں ایک ایسے رکشے کو کھینچ رہے تھے جس میں برقعہ پہنے 2 خواتین بیٹھی ہوئی تھیں، شوٹنگ کے دوران وہاں موجود مقامی افراد نے اسے رام لیلا پارٹی کے ممبران سمھجا تاہم جب انہیں وہاں کیمرے بھی نظر آئے تو انہوں نے احتجاج شروع کر دیا اور "شیوا" کے روپ میں موجود اداکار کی جانب بڑھنے کی کوشش کی تاہم وہاں ڈیوٹی پر معمور پولیس اہلکار نے لوگوں کوعامر خان کی جانب بڑھنے سے روکا۔

پولیس اہلکار نے تینوں اداکاروں کو پولیس اسٹیشن منتقل کردیا جہاں فلم کے ہدایت کار نے شوٹنگ کے قانونی دستاویزات اور اجازت نامہ دکھایا تاہم پولیس اسٹیشن کے باہر بھی لوگوں کے احتجاج کے باعث مذہبی جنبات کو ٹھیس پہنچانے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر میں فلم "پی کے" کے ہدایت کار راج کمار حیرانی اور عامر خان کو نامزد کیا گیا ہے۔
Load Next Story