سکھ برادری کا مولانا فضل الرحمان سے دھرنا ملتوی کرنے کا مطالبہ
بیرون ممالک سے آنے والے یاتری دھرنے کی وجہ سے سیکیورٹی خدشات کا اظہار کررہے ہیں، سکھ رہنما
سکھ برادری نے مولانا فضل الرحمان سے اسلام آباد دھرنا ملتوی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی حالات اور ہمارے مقدس تہوار کے سبب وہ دھرنا موخر کردیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستانی سکھ برادری نے مولانا فضل الرحمان سے آزادی مارچ اور دھرنا مؤخر کرنے کا مطالبہ کردیا۔ سکھ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ دنیا بھر سے سکھ یاتری بابا گورو نانک کے 550 ویں جنم کی تقریبات میں شرکت کے لیے پاکستان پہنچ رہے ہیں تاہم مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کے باعث ملک میں سیاسی افراتفری اور امن وامان کی فضا متاثر ہوگی۔
سکھ تنظیموں کا کہنا ہے کہ سکھوں نے بابا گورو نانک کا جنم دن منانے کے لیے بھرپور تیاریاں کی ہیں لیکن کینیڈا، یورپ، امریکا اور بالخصوص بھارت سے آنے والے سکھ یاتریوں کی طرف سے دھرنے کی وجہ سے سیکیورٹی خدشات کا اظہار کیا جارہا ہے، مولانا فضل الرحمان سے مطالبہ ہے کہ وہ اپنا مارچ اور دھرنا ملتوی کردیں تاکہ سکھ یاتری پاکستان آکراپنی مذہبی رسومات ادا کرسکیں۔
سکھ رہنماؤں نے کہا ہے کہ احتجاج ہر جماعت کا جمہوری حق ہے لیکن ملکی حالات اور سکھوں کے مذہبی تہوار کے پیش نظر مولانا فضل الرحمان کو اپنا مارچ اور دھرنا موخر کردینا چاہیے۔ پاکستان کی کوششوں سے پوری دنیا میں امن کا پیغام فروغ پارہا ہے لیکن اگر پاکستان میں سیاسی افراتفری اور مظاہروں کی وجہ سے غیرملکی سکھوں نے پاکستان آنے سے انکار کر دیا تو یہ حکومت کا نہیں پاکستان کا اور امن کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستانی سکھ برادری نے مولانا فضل الرحمان سے آزادی مارچ اور دھرنا مؤخر کرنے کا مطالبہ کردیا۔ سکھ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ دنیا بھر سے سکھ یاتری بابا گورو نانک کے 550 ویں جنم کی تقریبات میں شرکت کے لیے پاکستان پہنچ رہے ہیں تاہم مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کے باعث ملک میں سیاسی افراتفری اور امن وامان کی فضا متاثر ہوگی۔
سکھ تنظیموں کا کہنا ہے کہ سکھوں نے بابا گورو نانک کا جنم دن منانے کے لیے بھرپور تیاریاں کی ہیں لیکن کینیڈا، یورپ، امریکا اور بالخصوص بھارت سے آنے والے سکھ یاتریوں کی طرف سے دھرنے کی وجہ سے سیکیورٹی خدشات کا اظہار کیا جارہا ہے، مولانا فضل الرحمان سے مطالبہ ہے کہ وہ اپنا مارچ اور دھرنا ملتوی کردیں تاکہ سکھ یاتری پاکستان آکراپنی مذہبی رسومات ادا کرسکیں۔
سکھ رہنماؤں نے کہا ہے کہ احتجاج ہر جماعت کا جمہوری حق ہے لیکن ملکی حالات اور سکھوں کے مذہبی تہوار کے پیش نظر مولانا فضل الرحمان کو اپنا مارچ اور دھرنا موخر کردینا چاہیے۔ پاکستان کی کوششوں سے پوری دنیا میں امن کا پیغام فروغ پارہا ہے لیکن اگر پاکستان میں سیاسی افراتفری اور مظاہروں کی وجہ سے غیرملکی سکھوں نے پاکستان آنے سے انکار کر دیا تو یہ حکومت کا نہیں پاکستان کا اور امن کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔