جامعہ بنوریہ نے آزادی مارچ میں مدارس کے طلبا بھیجنے کی مخالفت کردی
مدارس طلبا کوسیاسی مقاصدکیلئے استعمال نہ کریں، وہ زخمی ہوئے تو ادارے بدنام ہونگے، والدین کوکیا منہ دکھائیں گے؟
جامعہ بنوریہ کے مہتمم مفتی محمد نعیم نے مدارس کے طلباء کی جمعیت علمائے اسلام(ف)کے آزادی مارچ میں شرکت کی مخالفت کردی۔
مفتی نعیم نے کہاکہ آزادی مارچ میں مدارس کے طلبا کو شریک نہیں ہونا چاہیے، وہ ہفتہ کو وفاقی وزرا علی زیدی اور نور الحق قادری سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگوکررہے تھے۔
خبر ایجنسی کے مطابق انھوں نے کہا کہ دینی مدارس غیر سیاسی ہوتے ہیں، تمام مدارس سے درخواست ہے کہ طلباء کوسیاسی مقاصدکے لیے استعمال نہ کریں، ریلی میں شریک طلبا زخمی ہوئے تومدارس بدنام ہونگے۔
مفتی نعیم نے سوال اٹھایا کہ اگر طلبا کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال ہونے دیا تووالدین کوکیا پیغام جائیگا؟ مدارس طلباکو سیاسی مقاصد کے لیے کسی دھرنے، ریلی یا ایسے پروگرام میں طلبا کو شریک نہ کریں۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے جامعہ بنوریہ میں53 ممالک سے طلبا دینی مدارس میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ ادارے کو سیاسی عزائم کے لیے استعمال کیا توکوئی ملک اپنے طلبا نہیں بھیجے گا۔
مفتی نعیم نے کہاکہ آزادی مارچ میں مدارس کے طلبا کو شریک نہیں ہونا چاہیے، وہ ہفتہ کو وفاقی وزرا علی زیدی اور نور الحق قادری سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگوکررہے تھے۔
خبر ایجنسی کے مطابق انھوں نے کہا کہ دینی مدارس غیر سیاسی ہوتے ہیں، تمام مدارس سے درخواست ہے کہ طلباء کوسیاسی مقاصدکے لیے استعمال نہ کریں، ریلی میں شریک طلبا زخمی ہوئے تومدارس بدنام ہونگے۔
مفتی نعیم نے سوال اٹھایا کہ اگر طلبا کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال ہونے دیا تووالدین کوکیا پیغام جائیگا؟ مدارس طلباکو سیاسی مقاصد کے لیے کسی دھرنے، ریلی یا ایسے پروگرام میں طلبا کو شریک نہ کریں۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے جامعہ بنوریہ میں53 ممالک سے طلبا دینی مدارس میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ ادارے کو سیاسی عزائم کے لیے استعمال کیا توکوئی ملک اپنے طلبا نہیں بھیجے گا۔