اپوزیشن متفق ہے کہ 2020 انتخابات کا سال ہونا چاہیے احسن اقبال
پاکستان کے تمام ادارے مخاصمت کی بجائے آئین کے تحت تعاون کریں، رہنما (ن) لیگ
مسلم لیگ (ن) کے جنرل سیکریٹری احسن اقبال کا کہنا ہے کہ اپوزیشن متفق ہے کہ 2020 انتخابات کا سال ہونا چاہیے۔
شکر گڑھ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ شہباز شریف سے لے کر گوادر سے گلگت تک مسلم لیگ (ن) متحد ہے اور کارکن چٹان کی طرح اپنے نظریے پر ڈٹے ہوئے ہیں، مسلم لیگ (ن) 27 اکتوبر کو کشمیر کی حمایت میں ریلیاں نکالے گی اور پارٹی کے قائد نواز شریف کی ہدایت پر31 اکتوبر کو اسلام آباد آزادی مارچ میں شرکت کریں گے، اسلام آباد جلسے میں اپوزیشن جماعتیں چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کریں گی۔ حکومت جان شکنجے میں آنے پر مذاکرات کا لالی پاپ دے رہی ہے، اپوزیشن متفق ہے کہ 2020 انتخابات کا سال ہونا چاہیے۔
احسن اقبال نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ملک کی ساکھ تباہ کر دی ہے، مسلم لیگ (ن) کا ویژن پاکستان کو 25 بڑی معیشتوں میں شامل کرنا تھا جب کہ موجودہ حکومت نے ملک کو کمزور ترین 25 معیشتوں میں کھڑا کرنے کا ٹھیکہ لے رکھا ہے، ملک کی معاشی حالت خراب ہو تو دفاع اور سفارت کاری صفر ہو جاتی ہے، سفارت کاری کے میدان میں پاکستان بالکل تنہا ہو چکا ہے، مقبوضہ کشمیر کے اندر بھارت نے وہ جرات کی جو وہ 72 سال میں نہ کر سکا اور واحد اسلامی ایٹمی ملک کشمیر اسلامی کانفرنس کا اجلاس بلانے سے قاصر ہے،
رہنما (ن) لیگ کا کہنا تھا کہ حکومت کی پالیسیاں ملک کی سلامتی کےلیے خطرہ بنتی جا رہی ہیں، معاشی بد حالی کی وجہ سے عام آدمی کی چیخیں نکل رہی ہیں، متوسط طبقے اور سفید پوش عوام کا معاشی کچومر نکل رہا ہے، عمران خان چالاکی کے ساتھ اپنی غلطیوں کو اداروں پر تھوپ رہے ہیں، ملک کے تمام اسٹیک ہولڈر ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھیں، پاکستان کے تمام ادارے مخاصمت کی بجائے آئین کے تحت تعاون کریں، ملکی مسائل کا واحد حل نئے انتخابات ہیں، عوام شفاف انتخابات کے بعد پر امن انتقال اقتدار چاہتے ہیں، پاکستانی عوام کسی کو 2018 کے الیکشن کا ری پلے دہرانے نہیں دیں گے۔
شکر گڑھ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ شہباز شریف سے لے کر گوادر سے گلگت تک مسلم لیگ (ن) متحد ہے اور کارکن چٹان کی طرح اپنے نظریے پر ڈٹے ہوئے ہیں، مسلم لیگ (ن) 27 اکتوبر کو کشمیر کی حمایت میں ریلیاں نکالے گی اور پارٹی کے قائد نواز شریف کی ہدایت پر31 اکتوبر کو اسلام آباد آزادی مارچ میں شرکت کریں گے، اسلام آباد جلسے میں اپوزیشن جماعتیں چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کریں گی۔ حکومت جان شکنجے میں آنے پر مذاکرات کا لالی پاپ دے رہی ہے، اپوزیشن متفق ہے کہ 2020 انتخابات کا سال ہونا چاہیے۔
احسن اقبال نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ملک کی ساکھ تباہ کر دی ہے، مسلم لیگ (ن) کا ویژن پاکستان کو 25 بڑی معیشتوں میں شامل کرنا تھا جب کہ موجودہ حکومت نے ملک کو کمزور ترین 25 معیشتوں میں کھڑا کرنے کا ٹھیکہ لے رکھا ہے، ملک کی معاشی حالت خراب ہو تو دفاع اور سفارت کاری صفر ہو جاتی ہے، سفارت کاری کے میدان میں پاکستان بالکل تنہا ہو چکا ہے، مقبوضہ کشمیر کے اندر بھارت نے وہ جرات کی جو وہ 72 سال میں نہ کر سکا اور واحد اسلامی ایٹمی ملک کشمیر اسلامی کانفرنس کا اجلاس بلانے سے قاصر ہے،
رہنما (ن) لیگ کا کہنا تھا کہ حکومت کی پالیسیاں ملک کی سلامتی کےلیے خطرہ بنتی جا رہی ہیں، معاشی بد حالی کی وجہ سے عام آدمی کی چیخیں نکل رہی ہیں، متوسط طبقے اور سفید پوش عوام کا معاشی کچومر نکل رہا ہے، عمران خان چالاکی کے ساتھ اپنی غلطیوں کو اداروں پر تھوپ رہے ہیں، ملک کے تمام اسٹیک ہولڈر ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھیں، پاکستان کے تمام ادارے مخاصمت کی بجائے آئین کے تحت تعاون کریں، ملکی مسائل کا واحد حل نئے انتخابات ہیں، عوام شفاف انتخابات کے بعد پر امن انتقال اقتدار چاہتے ہیں، پاکستانی عوام کسی کو 2018 کے الیکشن کا ری پلے دہرانے نہیں دیں گے۔