سی این جی بندش کے باعث60فیصد پبلک ٹرانسپورٹ غائب شہری پریشان
چنگ چی رکشوں پر پابندی سے عوام کی پریشانی مزید بڑھ گئی۔
کراچی میں48گھنٹوں سے سی این جی اسٹیشنوں کی بندش کے سبب60فیصدپبلک ٹرانسپورٹ بند ہوگئی، لاکھوں افراد کو پبلک ٹرانسپورٹ میں کمی کے باعث آمدورفت میں شدید مشکلات کاسامنا کرنا پڑا۔
سی این جی اسٹیشنوں کی بندش کے باعث8ہزار سے زائد بسیں اور منی بسیں جبکہ20ہزار کے لگ بھگ سی این جی سے چلنے والے رکشے اور ٹیکسیاں اسٹینڈ پر کھڑی ہوگئیں، موٹرسائیکل چنگ چی رکشوں کی ٹریفک پولیس کی جانب سے پابندی نے عوام کی پریشانیوں میں مزید اضافہ کردیا اور مسافروں کو گھنٹوں بس اسٹاپ پر کھڑے رہنے اور کئی کئی میل پیدل چلنے پر مجبور کردیا،ایس ایس جی سی کی جانب سے گیس لوڈ مینجمنٹ کے تحت گذشتہ48گھنٹوں سے سی این جی اسٹینوں کی بندش نے کراچی کے لاکھوں شہریوں کو عذاب میں مبتلا کردیا۔
کراچی میں چلنے والی60فیصد سے زائد پبلک ٹرانسپورٹ2روز سے سی این جی بندش کے باعث سڑکوں سے غائب ہوگئی اور سی این جی سے چلنے والے رکشا اور ٹیکسی بھی کھڑے رہے، پبلک ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی کے باعث سرکاری اور نجی اداروں میں کام کرنیوالے لاکھوں افراد جمعہ کو صبح اور شام کے اوقات میں مشکلات سے دوچار رہے جس کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے ایل پی جی، پٹرول اور ڈیزل پر چلنے والے رکشوں، ٹیکسیوں اور سوزوکی مالکان نے منہ مانگے کرایے وصول کیے۔
سی این جی اسٹیشنوں کی بندش کے باعث8ہزار سے زائد بسیں اور منی بسیں جبکہ20ہزار کے لگ بھگ سی این جی سے چلنے والے رکشے اور ٹیکسیاں اسٹینڈ پر کھڑی ہوگئیں، موٹرسائیکل چنگ چی رکشوں کی ٹریفک پولیس کی جانب سے پابندی نے عوام کی پریشانیوں میں مزید اضافہ کردیا اور مسافروں کو گھنٹوں بس اسٹاپ پر کھڑے رہنے اور کئی کئی میل پیدل چلنے پر مجبور کردیا،ایس ایس جی سی کی جانب سے گیس لوڈ مینجمنٹ کے تحت گذشتہ48گھنٹوں سے سی این جی اسٹینوں کی بندش نے کراچی کے لاکھوں شہریوں کو عذاب میں مبتلا کردیا۔
کراچی میں چلنے والی60فیصد سے زائد پبلک ٹرانسپورٹ2روز سے سی این جی بندش کے باعث سڑکوں سے غائب ہوگئی اور سی این جی سے چلنے والے رکشا اور ٹیکسی بھی کھڑے رہے، پبلک ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی کے باعث سرکاری اور نجی اداروں میں کام کرنیوالے لاکھوں افراد جمعہ کو صبح اور شام کے اوقات میں مشکلات سے دوچار رہے جس کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے ایل پی جی، پٹرول اور ڈیزل پر چلنے والے رکشوں، ٹیکسیوں اور سوزوکی مالکان نے منہ مانگے کرایے وصول کیے۔