جسٹس قاضی فائز عیسی کی درخواستوں پر سماعت کرنے والا بینچ تحلیل
نئے بینچ کی تشکیل کے لیے معاملہ چیف جسٹس کو بھجوا رہے ہیں، جسٹس عمر عطا بندیال
صدارتی ریفرنس کے خلاف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی درخواستوں پر سماعت کرنے والا سپریم کورٹ کا فل کورٹ بینچ تحلیل ہوگیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے فل کورٹ بینچ نے صدارتی ریفرنس کے خلاف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی درخواستوں پر سماعت کی، سماعت کے آغاز پر جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ بینچ کے رکن جج جسٹس مظہرعالم میاں خیل ذاتی وجوہات کی بنا پر سماعت کے لیے دستیاب نہیں ہیں، اس لئے ان کی عدم دستیابی کے باعث بینچ تحلیل کر رہے ہیں، نئے بینچ کی تشکیل کے لیے معاملہ چیف جسٹس پاکستان کو بھجوا رہے ہیں۔
اس دوران جسٹس قاضی فائز عیسٰی کے وکیل منیر اے ملک نے عدالت سے استدعا کی کہ اگر فل کورٹ بنانا ہے تو عدالت عظمیٰ کے تمام فاضل جج صاحبان کو اس میں شامل کیا جائے، جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ یہ ہماری صوابدید ہے کس کو بینچ میں شامل کرنا ہے۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی کےخلاف درخواست کی سماعت کے لیے 10 رکنی نیا فل کورٹ بنیچ تشکیل دیا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے فل کورٹ بینچ نے صدارتی ریفرنس کے خلاف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی درخواستوں پر سماعت کی، سماعت کے آغاز پر جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ بینچ کے رکن جج جسٹس مظہرعالم میاں خیل ذاتی وجوہات کی بنا پر سماعت کے لیے دستیاب نہیں ہیں، اس لئے ان کی عدم دستیابی کے باعث بینچ تحلیل کر رہے ہیں، نئے بینچ کی تشکیل کے لیے معاملہ چیف جسٹس پاکستان کو بھجوا رہے ہیں۔
اس دوران جسٹس قاضی فائز عیسٰی کے وکیل منیر اے ملک نے عدالت سے استدعا کی کہ اگر فل کورٹ بنانا ہے تو عدالت عظمیٰ کے تمام فاضل جج صاحبان کو اس میں شامل کیا جائے، جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ یہ ہماری صوابدید ہے کس کو بینچ میں شامل کرنا ہے۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی کےخلاف درخواست کی سماعت کے لیے 10 رکنی نیا فل کورٹ بنیچ تشکیل دیا تھا۔