حکومت کا رہبر کمیٹی سے مذاکرات کا فیصلہ
حکومت سے ممکنہ مذاکرات کی صورت میں آئندہ کی حکمت عملی رہبر کمیٹی طے کرے گی
وفاقی حکومت کی مذاکراتی کمیٹی نے اپوزیشن جماعتوں کے مطالبات اور آزادی مارچ کے حوالے سے حزب اختلاف کی رہبر کمیٹی سے مذاکرات کا فیصلہ کرلیا ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق اس حوالے سے حکومتی کمیٹی کے اہم ارکان اپوزیشن جماعتوں کے کئی رہنماؤں سے پس پردہ رابطے میں ہیں، اس رابطے میں حکومتی کمیٹی نے پھر پیغام بھیجا ہے کہ حکومت اس معاملے پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی وقت اور مقام سے آگاہ کردے۔
حکومتی کمیٹی اپوزیشن کے مطالبات اور 31 اکتوبر کے آزادی مارچ پر بات چیت کرے گی تاہم اپوزیشن سیاسی لچک کا مظاہرہ کرے۔اپوزیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حکومتی پیغام کا بھی اپوزیشن کی رہبر کمیٹی جائزہ لے رہی ہے۔ باضابطہ رابطے کے بعد امکان ہے کہ حکومتی اور اپوزیشن کی رہبر کمیٹیوں میں بات چیت کا دور جلد شروع ہوسکتا ہے۔
اس حوالے جے یوآئی ف کے رہنما مولانا عطا الرحمن نے بتایا کہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی ہی ہماری مذاکراتی کمیٹی ہے۔ حکومت ٹیم مذاکرات کے لیے جب رہبر کمیٹی سے رابطہ کرے گی تو بات چیت کی جائے گی۔ حکومت سے ممکنہ مذاکرات کی صورت میں آئندہ کی حکمت عملی رہبر کمیٹی طے کرے گی۔
حکومتی ذرائع کے مطابق اس حوالے سے حکومتی کمیٹی کے اہم ارکان اپوزیشن جماعتوں کے کئی رہنماؤں سے پس پردہ رابطے میں ہیں، اس رابطے میں حکومتی کمیٹی نے پھر پیغام بھیجا ہے کہ حکومت اس معاملے پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی وقت اور مقام سے آگاہ کردے۔
حکومتی کمیٹی اپوزیشن کے مطالبات اور 31 اکتوبر کے آزادی مارچ پر بات چیت کرے گی تاہم اپوزیشن سیاسی لچک کا مظاہرہ کرے۔اپوزیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حکومتی پیغام کا بھی اپوزیشن کی رہبر کمیٹی جائزہ لے رہی ہے۔ باضابطہ رابطے کے بعد امکان ہے کہ حکومتی اور اپوزیشن کی رہبر کمیٹیوں میں بات چیت کا دور جلد شروع ہوسکتا ہے۔
اس حوالے جے یوآئی ف کے رہنما مولانا عطا الرحمن نے بتایا کہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی ہی ہماری مذاکراتی کمیٹی ہے۔ حکومت ٹیم مذاکرات کے لیے جب رہبر کمیٹی سے رابطہ کرے گی تو بات چیت کی جائے گی۔ حکومت سے ممکنہ مذاکرات کی صورت میں آئندہ کی حکمت عملی رہبر کمیٹی طے کرے گی۔