آزادی مارچ روکنے کی تیاریاں اٹک پل پرکنٹینرز پہنچ گئے
وفاقی حکومت نے صوبائی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ اسلام آباد کی جانب آنے والے تمام راستوں کو محفوظ بنایا جائے
مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ کو روکنے کے لیے وفاقی حکومت نے وزارت داخلہ میں کنٹرول روم بنانے کا فیصلہ کیاہے۔
کنٹرول روم کے ذریعے پنجاب، خیبرپختونخوا اور وفاقی دارالحکومت کو کنٹرول کیا جائے گا جبکہ وزارت داخلہ نے دریائے سندھ اٹک پل پر کنٹینرز لگانے کا کام بھی شروع کر دیا۔ پہلے فیز میں کنٹینرز دریائے سندھ اٹک پل کے مقام کے کناروں پر رکھ دیئے گئے ہیں اور ساتھ ہی خاردار تار بھی لگانے کا کام شروع کر دیا ہے۔
وفاقی حکومت نے صوبائی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ اسلام آباد کی جانب آنے والے تمام راستوں کو محفوظ بنایا جائے اور کوئی ایک پوائنٹ ایسا نہ چھوڑا جائے جہاں سے آزادی مارچ کے شرکاء اسلام آباد کے اندر داخل ہو سکیں۔
وزارت داخلہ حکام کے مطابق اٹک پل کوحکم ملتے ہی بند کر دیا جائے گا۔ کنٹرول روم سے پنجاب اور کے پی کے چیف سیکرٹریز اور چیف کمشنر اسلام آباد رابطے میں رہیں گے اور آئی جی کے پی، آئی جی پنجاب پولیس اور آئی جی پولیس اسلام آباد بھی کنٹرول کو مسلسل صورتحال سے آگاہ رکھیں گے۔
کنٹرول روم کے ذریعے پنجاب، خیبرپختونخوا اور وفاقی دارالحکومت کو کنٹرول کیا جائے گا جبکہ وزارت داخلہ نے دریائے سندھ اٹک پل پر کنٹینرز لگانے کا کام بھی شروع کر دیا۔ پہلے فیز میں کنٹینرز دریائے سندھ اٹک پل کے مقام کے کناروں پر رکھ دیئے گئے ہیں اور ساتھ ہی خاردار تار بھی لگانے کا کام شروع کر دیا ہے۔
وفاقی حکومت نے صوبائی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ اسلام آباد کی جانب آنے والے تمام راستوں کو محفوظ بنایا جائے اور کوئی ایک پوائنٹ ایسا نہ چھوڑا جائے جہاں سے آزادی مارچ کے شرکاء اسلام آباد کے اندر داخل ہو سکیں۔
وزارت داخلہ حکام کے مطابق اٹک پل کوحکم ملتے ہی بند کر دیا جائے گا۔ کنٹرول روم سے پنجاب اور کے پی کے چیف سیکرٹریز اور چیف کمشنر اسلام آباد رابطے میں رہیں گے اور آئی جی کے پی، آئی جی پنجاب پولیس اور آئی جی پولیس اسلام آباد بھی کنٹرول کو مسلسل صورتحال سے آگاہ رکھیں گے۔