وفاقی کابینہ نے نیب ترمیمی آرڈیننس کی منظوری دے دی
وفاقی حکومت کا 6 نئے قوانین کو آرڈیننس کے ذریعے نافذ کرنے کا فیصلہ
وفاقی کابینہ نے صدارتی آرڈیننس کے ذریعے 6 نئے قوانین نافذ کرنے کی منظوری دے دی۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ کابینہ نے 6 نئے قوانین آرڈیننس کے ذریعے نافذ کرنے کی منظوری دے دی۔
ذرائع کے مطابق جن نئے قوانین کی منظوری دی گئی ہے ان میں نیب ترمیمی آرڈیننس، بے نامی ٹرانزیکشن ایکٹ 2017 ترمیمی آرڈیننس، خواتین کو وراثت میں حقوق فراہم کرنے، لیگل ایڈ اور جسٹس اتھارٹی کا قیام، وراثتی سرٹیفیکیٹ اور اعلی عدالتوں کے کوڈ آف کنڈکٹ سے متعلق آرڈیننس شامل ہیں۔
نئے قوانین کے نفاذ کے بعد 5 کروڑسے زائد کرپشن کے الزام میں گرفتار شخص کو صرف سی کلاس ہی دی جائے گی، جب کہ بے نامی ایکٹ ترمیم کے تحت وسل بلور (خبر دینے والا شخص) کسی بھی اینٹی کرپشن قانون کے تحت بے نامی جائیداد کی نشاندہی کرسکے گا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ کابینہ نے 6 نئے قوانین آرڈیننس کے ذریعے نافذ کرنے کی منظوری دے دی۔
ذرائع کے مطابق جن نئے قوانین کی منظوری دی گئی ہے ان میں نیب ترمیمی آرڈیننس، بے نامی ٹرانزیکشن ایکٹ 2017 ترمیمی آرڈیننس، خواتین کو وراثت میں حقوق فراہم کرنے، لیگل ایڈ اور جسٹس اتھارٹی کا قیام، وراثتی سرٹیفیکیٹ اور اعلی عدالتوں کے کوڈ آف کنڈکٹ سے متعلق آرڈیننس شامل ہیں۔
نئے قوانین کے نفاذ کے بعد 5 کروڑسے زائد کرپشن کے الزام میں گرفتار شخص کو صرف سی کلاس ہی دی جائے گی، جب کہ بے نامی ایکٹ ترمیم کے تحت وسل بلور (خبر دینے والا شخص) کسی بھی اینٹی کرپشن قانون کے تحت بے نامی جائیداد کی نشاندہی کرسکے گا۔