توانائی کا مسئلہ حل نہ ہوا تو پاکستان کا مستقبل تاریک ہوجائے گا امریکی جریدہ

پاکستان میں کوئلے،پانی اورہوا سے لاکھوں میگاواٹ بجلی بنائی جاسکتی ہے لیکن ان وسائل کا صحیح استعمال نہیں کیاجارہا،رپورٹ

پاکستان کرہ ارض پر خطرناک ترین ملک ہے جسے دہشت گردی نے اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، امریکی جریدہ فوٹو: فائل

امریکی جریدے ''ٹائم'' کے مطابق پاکستان میں توانائی کا بحران سنگین صورت اختیار کرگیا اور اگر اس پر اب بھی قابو نہ پایا گیا تو پاکستان کا مستقبل تاریک ہوجائے گا۔

جریدے کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کوئلے کے تقریباً 186 ارب ٹن ذخائر موجود ہیں، آبی ذخائر کی بھی بڑی مقدار موجود ہے جس سے ایک لاکھ میگاواٹ سے زائد بجلی پیدا کی جاسکتی ہے جبکہ ہوا سے 3 لاکھ 46 ہزار میگاواٹ بجلی بنانے کی صلاحیت پاکستان میں موجود ہے لیکن محدود ٹیکنالوجی اور سرمایہ کاری کے باعث ان وسائل کا صحیح طریقے سے استعمال نہیں کیا جارہا، درآمدی تیل پر حد سے زیادہ انحصار نے اس کی قیمتیں بھی آسمان پر پہنچادی ہے۔ وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف کا جریدے کو دیئے گئے انٹرویو کے دوران کہنا تھا کہ اگر ہم نے اگلے 3 سے 4 سال میں توانائی کے مسئلے کو حل نہ کیا تو پاکستان محفوظ نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر توانائی کا مسئلہ اسی طرح چلتا رہا تو ہم بالآخر اس نہج تک پہنچ جائیں گے جب نہ بجلی ہوگی، نہ پانی، نہ روزگار اور نہ پیسہ لہٰذا اس مسئلے پر قابو پانا ہمارے لئے انتہائی اہم ہے۔


جریدے نے اپنی رپورٹ میں پاکستان کو کرہ ارض پر خطرناک ترین ملک قرار دیا ہے جسے دہشت گردی نے اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اور اس کے باعث اب تک ہزاروں لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، یہ صورتحال ظاہر کرتی ہے کہ اگر افغانستان سے امریکی واتحادی فوج کے انخلا کے بعد بھی طالبان اپنی کارروائیوں سے باز نہ آئے تو صورتحال مزید خراب ہوسکتی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی پر قابو پانے اور بھارت کے ساتھ جاری تنازعات کے باعث پاکستانی حکومت نے افواج کے لئے سالانہ بجٹ کا 19 فیصد فوج کے لئے مختص کردیا ہے جسے بچا کر ترقیاتی مقاصد کے لئے استعمال کیا جاسکتا تھا۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ 5 سالوں کے دوران پاکستان میں جی ڈی پی کی نمو اوسطاً 3 فیصد رہی جو کہ غربت کم کرنے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے انتہائی ناکافی ہے، کئی گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ نے کاروبار کو شدید متاثر کیا ہے اور عوام کا غم وغصہ اب احتجاج میں بدل گیا ہے۔
Load Next Story