چیرمین نیب کی تقرری کے خلاف عدالت میں جائیں گے عمران خان

طالبان سےبات چیت آئین کے اندر ہوگی اور اسےانہیں مانناہوگا تاہم طالبان کا ڈرون حملے بندکرنے کامطالبہ درست ہے،عمران خان


ویب ڈیسک October 12, 2013
موجودہ حکومتوں کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں کیا گیا حالیہ اضافہ ناقابل قبول ہیں،عمران خان۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ چوہدری قمر زمان سرکاری ملازم ہیں چیرمین نیب کی حیثیت سے ان کی تقرری کو عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران عمران خان کا کہنا تھا کہ چیرمین نیب کی تقرری پر پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان مک مکا ہوا ہے، چوہدری قمر زمان سرکاری ملازم ہیں اور 3 نومبر تک ان کی سرکاری نوکری تھی اس لئے وہ چیرمین نیب بننے کی اہلیت نہیں رکھتے اور ان کی تقرری کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ طاہر القادری صحیح کہتے تھے ہم غلط ثابت ہوئے، ملک سے باہر کرپشن کا پیسہ بین الاقوامی قوانین کے ذریعے واپس لایا جاسکتا ہے لیکن الیکشن میں دھاندلی کر کے آنے والے قوم کا لوٹا ہوا پیسہ واپس کیسے لائیں گے اور کرپشن کیسے ختم کریں گے۔

تحریک انصاف کے چیرمین کا کہنا تھا کہ صرف غریب پر ٹیکس کا بوجھ ڈالا جارہا ہے، ملک بھر میں ساڑھے 7 لاکھ افراد ٹیکس دیتے ہیں، ایسی صورت حال میں 30 لاکھ ٹیکس چوروں کو ٹیکس نیٹ میں لانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومتوں کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں کیا گیا حالیہ اضافہ ناقابل قبول ہیں، ملک کے عوام اور کسان بجلی کے ان نرخوں کو ادا کرنے کے قابل ہی نہیں اس لئے وہ فوری طور پر ان قیمتوں کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں، حکومت ملک میں بجلی چوری کو روکنے کے لئے بھرپور اقدامات کرے۔

عمران خان نے کہا کہ انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی جس کا ثبوت صرف دو حلقوں میں انگوٹھوں کی کی تصدیق سے ہوگیا، ہم نے انتخابات میں دھاندلیوں سے متعلق اپنی درخواستیں الیکشن ٹریبونل میں دائر کرائی ہیں لیکن اب تک کئی کیسز پر ٹریبونل نے سماعت بھی شروع نہیں کی اور اگر حالات ایسے ہی رہے تو اگلے الیکشن میں تو دھاندلی کا مقابلہ ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلی بار منتخب حکومت فاٹا میں مذاکرات کرنے جارہی ہے، طالبان سے بات چیت آئین کے اندر ہو گی اور طالبان کو اسے ماننا پڑے گا تاہم طالبان کی جانب سے ڈرون حملے بند کرنے کا مطالبہ درست ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں