بھارتی آرمی چیف کو اپنے جھوٹ پر معافی مانگنی چاہیے فردوس عاشق اعوان
ساری دنیا نے دیکھ لیا کہ بھارتی آرمی چیف کا دعوی کتنا بڑا جھوٹ تھا، فردوس عاشق اعوان
لاہور:
وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ پاکستان کے سچ نے بھارتی جھوٹ کو دفن کردیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول کی پاکستانی طرف سفارتکاروں اور میڈیا کے دورے نے دنیا کو بھارت کا اصل چہرہ دکھا دیا ہے، ساری دنیا نے دیکھ لیا کہ بھارتی آرمی چیف کا دعوی کتنا بڑا جھوٹ تھا۔
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ بھارتی آرمی چیف کو اپنے جھوٹ پر پوری دنیا سے معافی مانگنی چاہیے، بھارتی آرمی چیف کے جھوٹے دعوی کا بھرکس نکل چکا ہے، کھلی دعوت کے باوجود بھارتی ہائی کمیشن کے کسی سفارتکار کا دورے سے راہ فرار بھارتی جھوٹ پر مہر ہے۔
معاون خصوصی اطلاعات نے کہا کہ شہری آبادی اور نہتے شہریوں کو نشانہ بنانے والے سفاک اور بزدل ہیں، بھارت کب غیر ملکی سفراء اور میڈیا کو مقبوضہ کشمیر لے جائے گا، تاکہ وہ قابض افواج کے مظلوموں پر ظلم و بربریت اور انسانی حقوق کی پامالیوں کو آنکھوں سے دیکھ سکیں، عالمی برادری کو تنازعہ کشمیر کشمیریوں کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت حل کرنا ہوگا۔
وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ پاکستان کے سچ نے بھارتی جھوٹ کو دفن کردیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول کی پاکستانی طرف سفارتکاروں اور میڈیا کے دورے نے دنیا کو بھارت کا اصل چہرہ دکھا دیا ہے، ساری دنیا نے دیکھ لیا کہ بھارتی آرمی چیف کا دعوی کتنا بڑا جھوٹ تھا۔
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ بھارتی آرمی چیف کو اپنے جھوٹ پر پوری دنیا سے معافی مانگنی چاہیے، بھارتی آرمی چیف کے جھوٹے دعوی کا بھرکس نکل چکا ہے، کھلی دعوت کے باوجود بھارتی ہائی کمیشن کے کسی سفارتکار کا دورے سے راہ فرار بھارتی جھوٹ پر مہر ہے۔
معاون خصوصی اطلاعات نے کہا کہ شہری آبادی اور نہتے شہریوں کو نشانہ بنانے والے سفاک اور بزدل ہیں، بھارت کب غیر ملکی سفراء اور میڈیا کو مقبوضہ کشمیر لے جائے گا، تاکہ وہ قابض افواج کے مظلوموں پر ظلم و بربریت اور انسانی حقوق کی پامالیوں کو آنکھوں سے دیکھ سکیں، عالمی برادری کو تنازعہ کشمیر کشمیریوں کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت حل کرنا ہوگا۔