افراط زرکی شرح اگست میں سال بہ سال91فیصد رہی

ماہانہ بنیادوں پرمہنگائی0.9فیصد،جولائی تااگست صارف قیمتوںکااشاریہ 9.32فیصدبڑھا.


Kamran Aziz September 01, 2012
ماہانہ بنیادوں پرمہنگائی0.9فیصد،جولائی تااگست صارف قیمتوںکااشاریہ 9.32فیصدبڑھا۔ فوٹو: فائل

KARACHI: ملک میں افراط زر کی شرح میں اضافے کی رفتار دھیمی پڑتی جا رہی ہے، گزشتہ ماہ میں مہنگائی کی شرح 9.1فیصد رہی جو جولائی میں 9.6فیصد رہی تھی جبکہ جولائی سے اگست تک یہ شرح 9.32 فیصد رہی جو مالی سال 2011-12کی اسی مدت میں 11.99 فیصد رہی تھی۔افراط زر کی شرح میں کمی کے نتیجے میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے لیے مانیٹری پالیسی کو مزید نرم کرنے کے لیے گنجائش پیدا ہوگئی ہے، یاد رہے کہ مہنگائی کی شرح میں کمی کے بعد اسٹیٹ بینک نے حال ہی میں ڈسکائونٹ ریٹ 1.5 فیصد کی نمایاں کمی سے 10.5 فیصد کردیاتھا تاہم ماہرین نے اسے حیران کن قراردیاتھا تاہم کاروباری برادری کا کہنا تھاکہ اسٹیٹ بینک کو ڈسکائونٹ ریٹ میں مزید کمی سے 10فیصد سے نیچے لانا چاہیے، افراط زر کی شرح میں مسلسل کمی کے بعد تاجروں وصنعتکاروں کا یہ مطالبہ جلد پورا ہوتا نظر آ رہا ہے۔

پاکستان بیوروشماریات (ایف بی ایس) کے مطابق اگست میں افراط زر کی شرح سال بہ سال 9.1 فیصد بڑھی جو جولائی میں9.6 فیصد اور ایک سال قبل اسی ماہ کے دوران 11.6 فیصد رہی تھی جبکہ ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں اگست کے دوران 0.9 فیصد اضافہ ہوا تاہم جولائی میں 0.2 فیصد کمی ہوئی تھی اور اگست 2011 میں 1.4فیصد اضافہ ہوا تھا۔ پی بی ایس کے مطابق نان فوڈ نان انرجی سی پی آئی (کورانفلیشن) میں اضافے کی شرح 10.8 فیصد رہی جو جولائی میں 11.3فیصد اور اگست 2011میں 10 فیصد رہی تھی، ماہانہ بنیادوں پر اگست 2012 کے دوران کور انفلیشن میں 0.3 فیصد اضافہ ہوا جو اس سے ایک ماہ قبل 1 فیصد اور اگست 2011 میں 0.8 فیصد بڑھا تھا۔

علاوہ ازیں اگست میں ایس پی آئی بیسڈ افراط زر کی شرح سالانہ بنیادوں پر 8.2 فیصد بڑھی جبکہ یہ شرح جولائی میں 7.7 فیصد اور ایک سال قبل اگست میں 11.6 فیصد رہی تھی، ماہانہ بنیادوں پر ایس پی آئی میں 1.3 فیصد اضافہ ہوا جبکہ جولائی میں 0.5فیصد اور اگست 2011میں 0.8 فیصد اضافہ ہوا تھا۔ اعدادوشمار کے مطابق ہول سیل پرائس انڈیکس کے لحاظ سے سال بہ سال انفلیشن 7.7 فیصد بڑھا، یہ شرح جولائی میں 7.2 فیصد اور اگست 2011 میں 18.7 فیصد رہی تھی، ماہانہ بنیادوں پر ڈبلیوپی آئی افراط زر کا ریٹ 1فیصد رہا تاہم جولائی میں یہ اضافہ 0.4 فیصد اور اگست میں 0.6 فیصد رہا تھا۔

پی بی ایس کے مطابق جولائی کے مقابلے میں اگست 2012میں ٹماٹر111.68 فیصد، پیاز28.03 فیصد، آلو6.43 فیصد، انڈے6.23 فیصد، خشک میوہ جات2.01 فیصد، گندم کا آٹا اور مشروبات1.50 فیصد، گندم1.37 فیصد، تازہ دودھ1.17 فیصد، اور گندم کی مصنوعات کی قیمتوں میں1.14 فیصد جبکہ موٹر فیول 11.55فیصد، مٹی کے تیل 4.04، اخبارات 2.83 فیصد، دوائیں 2.21 فیصد، ٹیلرنگ 2.12 ، ریڈی گارمنٹس2.07 فیصد، آلات 1.65 فیصد، ڈاکٹر فیس1.5، ہوزری1.45 اور لانڈری اخراجات میں 1.43 فیصد اضافہ ہوا، اس کے مقابلے میں چکن، پھل، سبزیوں، دال چنے، مچھلی، دال مونگ، چینی، مصالحہ جات، دال ماش اور دال مسور کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔

دریں اثناء گزشت ماہ سالانہ بنیادوں پر ٹماٹر78.64فیصد، پیاز 46.27، دال چنا 46.13، بیسن43.65، کابلی چنا 23.96، شہد21.08، بینز19.6، تازہ پھل 18.31، سگریٹ 18.26 ، خشک دودھ 17.7، پکانے کاتیل 13.43، کتابیں 40.47، موٹروہیکل ٹیکس 26.89، ڈاکٹرفیس22.37، گھریلو ملازم کی اجرت 28.72، جلانے کی لکڑی21.46، برتن 21.34، دوپٹہ18.98اور لانڈری اخراجات میں 20.18 فیصد اضافہ ہوا جبکہ چینی 26.70 فیصد، گڑ 17.79فیصد، دال مونگ 14.67 فیصد، دال ماش 11.32 فیصد، دال مسور 10.35 فیصد، تازہ سبزیاں 5.27 فیصد، مرغی4.66 فیصد اور آلو 3.82 فیصد اور گیس 42.09فیصد سستی ہوئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں