گزشتہ ہفتےمہنگائی کی شرح میں 009 فیصد اضافہ ہوا
سب سے زیادہ اثر 8ہزار ماہانہ کمانے والوں پر 0.24 ، 35 ہزار ماہانہ والوں پر 0.01 فیصدپڑا
ملک بھر میں گزشتہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اشاریے کے لحاظ سے مہنگائی(افراط زر)کی شرح میں 0.09 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
تاہم آٹھ ہزارروپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے گزشتہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اشاریے کے لحاظ سے مہنگائی(افراط زر)کی شرح میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا جو کہ 0.24 فیصد ہے جبکہ 35 ہزار روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے امیر طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح میں سب سے کم اضافہ ہوا ہے جو کہ 0.01 فیصد ہے۔ اس کے علاوہ گزشتہ ہفتے کے دوران ملک میں مجموعی طور پر 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ اور9 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے جبکہ 25 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔
وفاقی ادارہ شماریات کی طرف سے جاری کردہ اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں دس اکتوبر 2013کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران آٹھ ہزار روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے حساس قیمتوں کے اشاریے کے لحاظ سے مہنگائی(افراط زر)کی شرح میں0.24فیصد، آٹھ ہزار ایک روپے سے بارہ ہزارروپے ماہانہ آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے حساس قیمتوں کے اشاریے کے لحاظ سے مہنگائی (افراط زر)کی شرح میں0.18 فیصد،بارہ ہزارایک روپے سے اٹھارہ ہزار روپے ماہانہ آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے حساس قیمتوں کے اعشاریے کے لحاظ سے مہنگائی (افراط زر)کی شرح میں0.14 فیصد،اٹھارہ ہزار ایک روپے سے 35 ہزار روپے ماہانہ آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے حساس قیمتوں کے اشاریے کے لحاظ سے مہنگائی (افراط زر)کی شرح میں 0.08 فیصد اضافہ ہے۔
اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران ملک میں35 ہزار روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے حساس قیمتوں کے اشاریے کے لحاظ سے مہنگائی (افراط زر)کی شرح میں 0.01 فیصد اضافہ ہوا ہے اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ دس اکتوبر 2013کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ملک بھر میں جن 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے ان میں ٹماٹر،آلو ،یپاز،لہسن،مٹن،سُرخ مرچ،چینی،دال مونگ، ایل پی جی،مٹی کا تیل،گندم،آٹے کا تھلہ اورملک پاوڈر سمیت دیگر اشیائے ضروریہ شامل ہیں جبکہ جن 9 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی ان میں انڈے، زندہ چکن،کھُلا ویجی ٹیبل گھی،ایری سکس چاول،دال مسور،دال ماش اوردال چنا سمیت دیگر اشیائے ضروریہ شامل ہیں اس کے علاوہ 25 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔
تاہم آٹھ ہزارروپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے گزشتہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اشاریے کے لحاظ سے مہنگائی(افراط زر)کی شرح میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا جو کہ 0.24 فیصد ہے جبکہ 35 ہزار روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے امیر طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح میں سب سے کم اضافہ ہوا ہے جو کہ 0.01 فیصد ہے۔ اس کے علاوہ گزشتہ ہفتے کے دوران ملک میں مجموعی طور پر 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ اور9 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے جبکہ 25 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔
وفاقی ادارہ شماریات کی طرف سے جاری کردہ اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں دس اکتوبر 2013کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران آٹھ ہزار روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے حساس قیمتوں کے اشاریے کے لحاظ سے مہنگائی(افراط زر)کی شرح میں0.24فیصد، آٹھ ہزار ایک روپے سے بارہ ہزارروپے ماہانہ آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے حساس قیمتوں کے اشاریے کے لحاظ سے مہنگائی (افراط زر)کی شرح میں0.18 فیصد،بارہ ہزارایک روپے سے اٹھارہ ہزار روپے ماہانہ آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے حساس قیمتوں کے اعشاریے کے لحاظ سے مہنگائی (افراط زر)کی شرح میں0.14 فیصد،اٹھارہ ہزار ایک روپے سے 35 ہزار روپے ماہانہ آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے حساس قیمتوں کے اشاریے کے لحاظ سے مہنگائی (افراط زر)کی شرح میں 0.08 فیصد اضافہ ہے۔
اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران ملک میں35 ہزار روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے حساس قیمتوں کے اشاریے کے لحاظ سے مہنگائی (افراط زر)کی شرح میں 0.01 فیصد اضافہ ہوا ہے اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ دس اکتوبر 2013کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ملک بھر میں جن 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے ان میں ٹماٹر،آلو ،یپاز،لہسن،مٹن،سُرخ مرچ،چینی،دال مونگ، ایل پی جی،مٹی کا تیل،گندم،آٹے کا تھلہ اورملک پاوڈر سمیت دیگر اشیائے ضروریہ شامل ہیں جبکہ جن 9 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی ان میں انڈے، زندہ چکن،کھُلا ویجی ٹیبل گھی،ایری سکس چاول،دال مسور،دال ماش اوردال چنا سمیت دیگر اشیائے ضروریہ شامل ہیں اس کے علاوہ 25 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔