ایشیاکے 16ممالک آزادتجارتی زون کے قیام پراصولی متفق
یاد رہے کہ آسیان کے مذکورہ 6ممالک کے ساتھ آزادتجارتی معاہدے بھی ہوچکے ہیں۔
PARIS:
ایشیا کے 16 ممالک جو دنیا کی آبادی کا کم وبیش 50 فیصد ہیں نے ایشیا میں آزاد تجارتی علاقے کے قیام پر اصولی اتفاق کرلیا ہے۔
آسیان کے سیکریٹری جنرل کے مطابق 10 ممالک پر مشتمل آسیان اور چین، جاپان، جنوبی کوریا، بھارت، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے وزرائے تجارت نومبر میں ریجنل سمٹ کے دوران اپنی سیاسی قیادت پرآزادتجارتی زون کے قیام کے حوالے سے مذاکرات شروع کرنے پر زور دیںگے، علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری (آرسی ای پی) کے قیام کی جانب پیشرفت کمبوڈیا کے سیاحتی قصبے سیم ریپ میں ایک اجلاس کے دوران ہوئی جسے آسیان کے سیکریٹری جنرل نے بڑی کامیابی قرار دیا، اس تجویز کے ذریعے 3.5ارب عوام پر مشتمل خطہ ایک مربطو مارکیٹ بن سکتا ہے جس کی مشترکہ جی ڈی پی کی مالیت 23 ٹریلین ڈالر ہوگی جو دنیا کی موجودہ سالانہ جی ڈی پی کا 33 فیصد ہے۔
یاد رہے کہ آسیان کے مذکورہ 6ممالک کے ساتھ آزادتجارتی معاہدے بھی ہوچکے ہیں۔ سیکریٹری جنرل نے بتایا کہ ان تمام آزاد تجارتی معاہدوں کو ایک ایف ٹی اے میں یکجا کرنے کے اس خیال پر اصولی طور پر اتفاق ہو چکا ہے۔ مذاکراتی گائیڈلائنز کے مطابق معاہدے کے نتیجے میں تجارتی رکاوٹوں کا خاتمہ کر کے آزاد سرمایہ کاری ماحول فراہم کیا جائے گا اور حقوق ملکیت دانش کو تحفظ فراہم کیا جائے گا۔
ایشیا کے 16 ممالک جو دنیا کی آبادی کا کم وبیش 50 فیصد ہیں نے ایشیا میں آزاد تجارتی علاقے کے قیام پر اصولی اتفاق کرلیا ہے۔
آسیان کے سیکریٹری جنرل کے مطابق 10 ممالک پر مشتمل آسیان اور چین، جاپان، جنوبی کوریا، بھارت، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے وزرائے تجارت نومبر میں ریجنل سمٹ کے دوران اپنی سیاسی قیادت پرآزادتجارتی زون کے قیام کے حوالے سے مذاکرات شروع کرنے پر زور دیںگے، علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری (آرسی ای پی) کے قیام کی جانب پیشرفت کمبوڈیا کے سیاحتی قصبے سیم ریپ میں ایک اجلاس کے دوران ہوئی جسے آسیان کے سیکریٹری جنرل نے بڑی کامیابی قرار دیا، اس تجویز کے ذریعے 3.5ارب عوام پر مشتمل خطہ ایک مربطو مارکیٹ بن سکتا ہے جس کی مشترکہ جی ڈی پی کی مالیت 23 ٹریلین ڈالر ہوگی جو دنیا کی موجودہ سالانہ جی ڈی پی کا 33 فیصد ہے۔
یاد رہے کہ آسیان کے مذکورہ 6ممالک کے ساتھ آزادتجارتی معاہدے بھی ہوچکے ہیں۔ سیکریٹری جنرل نے بتایا کہ ان تمام آزاد تجارتی معاہدوں کو ایک ایف ٹی اے میں یکجا کرنے کے اس خیال پر اصولی طور پر اتفاق ہو چکا ہے۔ مذاکراتی گائیڈلائنز کے مطابق معاہدے کے نتیجے میں تجارتی رکاوٹوں کا خاتمہ کر کے آزاد سرمایہ کاری ماحول فراہم کیا جائے گا اور حقوق ملکیت دانش کو تحفظ فراہم کیا جائے گا۔