بھارتی آرمی چیف کےجھوٹ کوعالمی برادری کےسامنے بے نقاب کردیا پاکستان
غیر ملکی سفارتکاروں نے آزاد کشمیر کے بازار میں بھارت کی تباہ کاریاں دیکھیں، ڈاکٹر محمد فیصل
ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ بھارتی آرمی چیف کے ایل او سی پر دہشت گردوں کے لانچ پیڈز تباہ کرنے کے دعوے کو دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا۔
ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے معمول کی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی لانچ پیڈز کا دعوی غلط ثابت ہوا، پاکستان سفارتی برادری اور صحافیوں کو جورا سیکٹر لیکر گیا،سفارتکاروں نے جورا کے بازار میں تباہ کاریاں بھی دیکھیں، سفارتکاروں کو بھارتی اشتعال انگیزیوں سے آگاہ کیا گیا، علاقے کے 20 گھر مکمل تباہ ہوگئے، بھارتی ہائی کمیشن کو ساتھ لے جانے کی باضابطہ دعوت دی گئی تھی، لیکن وہ نہیں آئے۔
ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ بھارتی فورسزنے 19 اور 20 اکتوبر کو ایل او سی کی خلاف ورزیاں کیں، بھارتی کارروائی میں بے گناہ شہری شہید اور کئی زخمی ہوئے، مقبوضہ کشمیر کے 80 لاکھ سے زائد شہری متاثر ہورہے ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کرتار پور کوریڈور کے حوالے سے تمام انتظامات مکمل کرچکا ہے، صبح یاتری آئیں گے جنہیں شام کو واپس جانا ہوگا، ہر یاتری کو 20 ڈالر ادا کرناہوں گے۔
ڈاکٹر محمد فیصل نے بتایا کہ پاکستان ایک چین کی پالیسی پرعمل پیرا ہے، تمام ممالک ایک دوسرے کے داخلی امور میں مداخلت سے گریز کریں، ہانگ کانگ چین کا اندرونی معاملہ ہے جہاں امن وخوشحالی چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان افغان امن کے فروغ کیلئے کوششوں کو سپورٹ کررہا ہے اور افغان مسئلے کے حل کیلئے ہر سطح پر تعاون کررہا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے معمول کی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی لانچ پیڈز کا دعوی غلط ثابت ہوا، پاکستان سفارتی برادری اور صحافیوں کو جورا سیکٹر لیکر گیا،سفارتکاروں نے جورا کے بازار میں تباہ کاریاں بھی دیکھیں، سفارتکاروں کو بھارتی اشتعال انگیزیوں سے آگاہ کیا گیا، علاقے کے 20 گھر مکمل تباہ ہوگئے، بھارتی ہائی کمیشن کو ساتھ لے جانے کی باضابطہ دعوت دی گئی تھی، لیکن وہ نہیں آئے۔
ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ بھارتی فورسزنے 19 اور 20 اکتوبر کو ایل او سی کی خلاف ورزیاں کیں، بھارتی کارروائی میں بے گناہ شہری شہید اور کئی زخمی ہوئے، مقبوضہ کشمیر کے 80 لاکھ سے زائد شہری متاثر ہورہے ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کرتار پور کوریڈور کے حوالے سے تمام انتظامات مکمل کرچکا ہے، صبح یاتری آئیں گے جنہیں شام کو واپس جانا ہوگا، ہر یاتری کو 20 ڈالر ادا کرناہوں گے۔
ڈاکٹر محمد فیصل نے بتایا کہ پاکستان ایک چین کی پالیسی پرعمل پیرا ہے، تمام ممالک ایک دوسرے کے داخلی امور میں مداخلت سے گریز کریں، ہانگ کانگ چین کا اندرونی معاملہ ہے جہاں امن وخوشحالی چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان افغان امن کے فروغ کیلئے کوششوں کو سپورٹ کررہا ہے اور افغان مسئلے کے حل کیلئے ہر سطح پر تعاون کررہا ہے۔