پنجاب حکومت گندم دینے میںدانستہ تاخیرکررہی ہےفلورملز

اوپن مارکیٹ میںگیہوںتشویشناک حدتک کم ہونے سے آٹے کی قلت کا خدشہ ہے


Numainda Express September 01, 2012
اوپن مارکیٹ میںگیہوںتشویشناک حدتک کم ہونے سے آٹے کی قلت کا خدشہ ہے فوٹو: فائل

KARACHI: پنجاب فلورملز ایسوسی ایشن(فائونڈرز گروپ)کے شریک چیئرمین حاجی مقصود احمد نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت فلورملز کو سرکاری گندم کی فراہمی میںدانستہ تاخیر کر رہی ہے جبکہ کھلی منڈی میں گندم کی دستیابی تشویشناک حد تک کم ہو گئی ہے جس وجہ سے مارکیٹ میں آٹے کی قلت پیدا ہونے کے امکانات بڑھنے لگے ہیں۔ ''ایکسپریس''کے دفتر میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے حاجی مقصوداحمد نے کہا کہ نجی گندم کی قیمت 1130 روپے فی من سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ گزشتہ چند روز سے نجی گندم کی دستیابی بھی کم ہونا شروع ہو چکی ہے،

ہم کئی روز سے حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ آٹے کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے سرکاری گندم کی فراہمی شروع کی جائے لیکن حکومت اپنے سیاسی مسائل میں الجھے ہونے کی وجہ سے عوامی مفاد کے فیصلوں میں تاخیر کر رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں حاجی مقصود احمد نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کی خوفناک لہر نے فلورملنگ انڈسٹری کو بھی نہیں بخشا، ایک جانب لوڈ شیڈنگ نے برا حال کیا ہوا ہے تو دوسری جانب پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں آئے روز اضافے نے پیداواری لاگت میں اضافہ کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آٹے کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے سب سے ضروری یہ ہے کہ محکمہ خوراک مٹی، ریت کی ملاوٹ سے پاک گندم ملز کو فراہم کرے اور وزن بھی پورا فراہم کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ سیکریٹری فوڈ عرفان علی اور ڈائریکٹر نجم شاہ نے محکمہ خوراک کی کئی دہائیوں سے چلی آرہی خامیوں کو بہت حد تک ور کیا ہے لیکن ابھی مزید بہت کچھ ہونا باقی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں