کراچی میں غیرقانونی اسلحہ جمع کرانے کیلئے مہم ناکام3کروڑ کی تشہیر سے 16 ہتھیار ہی جمع ہوسکے

جمع کرائے گئے ہتھیاروں میں 7 ٹی ٹی پستول اور 5 شارٹ گن کے علاوہ دیگر اقسام کی بندوقیں شامل ہیں۔

غیر قانونی اسلحہ جمع کرانے کے لئے دی گئی مہلت ختم ہوگئی اب اس میں توسیع کے بجائے آپریشن کیا جائے گا، شرجیل میمن۔ ۔فوٹو: فائل

حکومت سندھ کی جانب سے رضاکارانہ طور پر غیر قانونی اسلحہ جمع کرانے کی مہلت ناکام ہوکر اختتام پزیر ہوگئی جس کے بعد آج سے آپریشن شروع کیا جارہا ہے۔

27 ستمبر کو شروع کی گئی غیر قانونی اسلحہ جمع کرانے کی مہم شروع کی تشہیر کے لئے 3 کروڑ روپے خرچ کئے گئے لیکن اس کے بدلے میں شہریوں کی جانب سے صرف 16 چھوٹے بڑے ہتھیار ہی جمع کرائے گئے۔عزیزآباد، بن قاسم، شاہ فیصل کالونی، شاہراہ نورجہاں، جیکسن ، گذری اور مومن آباد تھانے میں ایک ،ایک ہتھیار جمع کرایا گیا، سب سے زیاہ اسلحہ جمع کرانے کا ریکارڈ گلبرگ تھانے نے قائم کیا جہاں پولیس کو 3 ہتھیار موصول ہوئے لیکن بدامنی سے متاثرہ علاقوں لیاری، اورنگی ٹاون اور منگھوپیر سے ایک بھی ہتھیار جمع نہیں کرایا گیا۔ جمع کرائے گئے ہتھیاروں میں 7 ٹی ٹی پستول اور 5 شارٹ گن کے علاوہ دیگر اقسام کی بندوقیں شامل ہیں۔


دوسری جانب وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ غیر قانونی اسلحہ جمع کرانے کے لئے دی گئی مہلت ختم ہوگئی اب اس میں توسیع نہیں کی جائے گی بلکہ آپریشن کیا جائے گا اور جس شہری کے قبضے سے غیر قانونی اسلحہ برآمد ہوا اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ پولیس اورقانون نافذکرنے والے اداروں نے رواں سال کی جانے والی کارروائیوں کے دوران 8 ہزار 900 ہتھیار برآمد کیے ہیں۔۔
Load Next Story