پاکستان کی بیٹی ہوں اور پاکستانی ہونے پر فخر ہے ملالہ یوسف زئی

پاکستان آ کر سیاست میں حصہ لینا چاہتی ہوں اور سیاست دان بن کر اپنے ملک میں مثبت تبدیلی لانے کی خواہش رکھتی ہوں، ملالہ


AFP October 13, 2013
پاکستانی عوام مجھے پیار کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ میں دنیا بھر میں لڑکیوں کی تعلیم کے مشن کو لے کر آگے بڑھوں، ملالہ فوٹو: فائل

ملالہ یوسف زئی نے خود کو مغربی طاقتوں کا آلہ کار ہونے کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں اپنے پاکستانی ہونے پر فخر ہے۔


برطانوی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں ملالہ نے کہا کہ انہیں پاکستانی عوام کی حمایت حاصل ہے اور وہ مجھے مغرب کی لڑکی تصور نہیں کرتے، میں پاکستان کی بیٹی ہوں اور مجھے پاکستانی ہونے پر فخر ہے۔ ملالہ نے کہا کہ جس دن مجھ پر گولی چلائی گئی، اس دن سے لوگ میری حمایت میں آئی ایم ملالہ کے بینرز ہاتھوں میں لئے سڑکوں پر نکلے نہ کے طالبان کے۔


ملالہ نے مزید کہا کہ پاکستانی عوام مجھے پیار کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ میں دنیا بھر میں لڑکیوں کی تعلیم کے مشن کو لے کر آگے بڑھوں، ملالہ نے اس موقع پر کہا کہ شام میں خانہ جنگی سے متاثر لاکھوں بچے اس وقت اپنے گھروں سے دور تعلیم کے حق سے محروم ہو چکے ہیں، ہمیں ان سمیت دنیا کے تمام بچوں کے لئے تعلیم تک رسائی کو ممکن بنانا ہو گا۔ ملالہ نے کہا کہ ہمیں بچوں کی تعلیم کے مشن کا آغاز پاکستان، افغانستان اور شام سے کرنا ہو گا کیونکہ ان ممالک میں حالات زیادہ خراب ہیں۔


ملالہ نے کہا کہ وہ پاکستان آ کر سیاست میں حصہ لینا چاہتی ہیں اور سیاست دان بن کر اپنے ملک میں مثبت تبدیلی لانے کی خواہش رکھتی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ وہ کسی اور ملک میں جو پہلے سے ترقی یافتہ ہو میں سیاست میں حصہ لینے کو ترجیح نہیں دیتیں۔


واضح رہے کہ ملالہ کو حال ہی میں یورپی یونین کی جانب سے انسانی حقوق کے سخاروف ایوارڈ سے نوازا گیا ہے اور گزشتہ روز انہوں نے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر باراک اوباما سے بھی ملاقات کی تھی۔ ملالہ کو اس سال نوبل انعام کے لئے بھی نامزد کیا گیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |