فالج پاکستان کا چوتھا بڑا مرض بن جائے گا طبی ماہرین

پاکستان میں فالج کے حملے کا شکار کم ازکم 22 فیصد افراد یا تو موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں یا پھر معذور ہوجاتے ہیں


Numainda Express October 25, 2019
پاکستان میں فالج کے حملے کا شکار ہونے والے کم ازکم 22 فیصد افراد یا تو موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں یا پھر معذور ہوجاتے ہیں، فوٹو: فائل

ماہرینِ دماغ و اعصاب نے کہا ہے کہ پاکستان میں آئندہ برسوں میں فالج چوتھی بڑی بیماری بن جائے گا، پاکستان میں فالج کے حملے کا شکار ہونے والے کم ازکم 22 فیصد افراد یا تو موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں یا پھر معذور ہوجاتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار ماہرین نے عالمی یوم فالج (ورلڈ اسٹروک ڈے) کے موقع پر نیورولوجی اویئرنس اینڈ ریسرچ فائونڈیشن (نارف) کی جانب سے منعقدہ ایک روزہ آگہی سیمینار و پریس کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر سیمینار سے ماہرینِ دماغ و اعصاب پروفیسر ڈاکٹر محمد واسع شاکر، ڈاکٹرعارف ہریکار، ڈاکٹر بشیر سومرو، ڈاکٹر سید احمد آصف، نبیلہ سومرو، سیمی جمالی و دیگر ماہرین پاکستان میں فالج کے متعلق علاج،آگہی اور موجودہ صورتحال کے حوالے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فالج کا مرض پوری دنیا میں تیزی سے بڑھ رہا ہے اور دنیا بھر میں معذوری کی بڑی وجہ ہے، فالج دنیا میں موت کی تیسری بڑی وجہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فالج: علامات، احتیاط اور علاج

brain-stroke

مقرررین نے بتایا کہ ایک عام اندازے کے مطابق پاکستان میں فالج کے مریضوں کی تعداد 45 لاکھ کے قریب ہے، پوری دنیا میں فالج کے 90 فیصد مریض کسی نہ کسی معذوری میں مبتلا ہو جاتے ہیں جبکہ دس فیصد مریض صحت مند ہو جاتے ہیں، ماہرینِ دماغ و اعصاب نے کہا کہ عالمی یومِ فالج کے حوالے سے کہ پاکستان میں آئندہ برسوں میں فالج چوتھی بڑی بیماری بن جائے گا جس کو روکنے کے لئے دل کی بیماریوں کی طرح فالج کو بھی میڈیکل ایمرجنسی قرار دیا جائے،سرکاری اسپتالوں میں برین اٹیک سینٹرز قائم کیے جائیں اور عوام کو اس مرض سے بچاؤ کی آگہی دی جائے۔

ماہرینِ دماغ و اعصاب نے کہا کہ پاکستان میں اس حوالے سے تکلیف دہ صورتحال ہے، جہاں روزانہ کثیر تعداد میں افراد فالج کا شکار ہورہے ہیں، ہمارے ملک میں ہر 6 میں سے ایک مرد کو فالج کا مرض لاحق ہونے کا خطرہ ہے جب کہ خواتین کے معاملے میں یہ صورتحال مزید سنگین ہے کہ پاکستان میں ہر 5 میں ایک خاتون کو فالج کے حملے کا خطرہ درپیش رہتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ یہ مسئلہ بڑے شہروں میں بھی پوری شدت کے ساتھ موجود ہے اور صرف کراچی میں روزانہ فالج سے متاثرہ تین سے چار سو مریض ہسپتالوں میں لائے جاتے ہیں۔

 

stroke

انہوں کہا کہ جب انسانی دماغ کو خون کی ترسیل ضرورت کے مطابق نہ ہو یا جمے ہوئے خون کا کوئی لوتھڑا خون کے بہاؤ کے ساتھ دماغ کی شریانوں میں پہنچ جائے تو فالج کا حملہ ہوسکتا ہے، ہمارے دماغ کو ہر سیکنڈ میں خون کی ضرورت ہوتی ہے، اگر دماغ کو خون یا آکسیجن کی فراہمی رک جائے تو اسے شدید نقصان پہنچتا ہے، ہر سیکنڈ میں تقریباً 32 ہزار خلیےاور ہر منٹ میں 20 لاکھ خلیے مردہ ہوجاتے ہیں۔

انہوں نے ایک تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے، جہاں 45 سال تک کی عمر کے لوگوں میں فالج کے حملے کی شرح سب سے زیادہ ہےجبکہ پاکستانیوں کودنیا بھرکے مقابلے میں 10 برس پہلے فالج کا مرض لاحق ہوجاتا ہے جس کی سب سے بڑی وجہ پاکستان میں بڑھتا ہوابلند فشار خون اورکثرت تمباکو نوشی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں