کہانی فلم کی ہو یا ڈرامے کی معیار ضروری ہے طلعت حسین
جہاں بھی اردو سمجھی اور بولی جاتی ہے وہاں ہمارے ڈرامے دیکھے جاتے ہیں
اداکار طلعت حسین نے کہاہے کہ کہانی فلم کی ہویاڈرامے کی معیار کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے۔
ہمارے ہاں اب کام چلانے والے اندازمیں کام کیاجارہا ہے اس سے دنیا میں ہماراامیج ڈاون ہوگا، ان خیالات کااظہارانھوں نے نمائندہ ایکسپریس سے بات چیت کے دوران کیا انکا کہنا تھا کہ ڈرامہ انڈسٹری کو اس بات کاخاص خیال رکھنا چاہیے کہ ہم کیاپ یش کررہے ہیں کیونکہ پاکستان کے ڈرامے پرہمیشہ سے لوگوں کی نظررہی ہے پڑوسی ملک کی طرح جہاں بھی اردوسمجھی اوربولی جاتی ہے وہاں ہمارے ڈرامے دیکھے جاتے ہیں اوران پر باقاعدہ بحث ہوتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں اداکارطلعت حسین کا کہنا تھا کہ میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ جب بھی میری مشاورت کی ضرورت پڑی میں حاضرہوں آج بھی اگرمجھے کہا گیا تومیں ضرورکام کرونگا اورنئے لوگوں کی رہنمائی کرونگاتاکہ کام میں کسی قسم کاخلاباقی نہ رہے ۔
ہمارے ہاں اب کام چلانے والے اندازمیں کام کیاجارہا ہے اس سے دنیا میں ہماراامیج ڈاون ہوگا، ان خیالات کااظہارانھوں نے نمائندہ ایکسپریس سے بات چیت کے دوران کیا انکا کہنا تھا کہ ڈرامہ انڈسٹری کو اس بات کاخاص خیال رکھنا چاہیے کہ ہم کیاپ یش کررہے ہیں کیونکہ پاکستان کے ڈرامے پرہمیشہ سے لوگوں کی نظررہی ہے پڑوسی ملک کی طرح جہاں بھی اردوسمجھی اوربولی جاتی ہے وہاں ہمارے ڈرامے دیکھے جاتے ہیں اوران پر باقاعدہ بحث ہوتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں اداکارطلعت حسین کا کہنا تھا کہ میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ جب بھی میری مشاورت کی ضرورت پڑی میں حاضرہوں آج بھی اگرمجھے کہا گیا تومیں ضرورکام کرونگا اورنئے لوگوں کی رہنمائی کرونگاتاکہ کام میں کسی قسم کاخلاباقی نہ رہے ۔