کراچی میں دو بچوں کا لرزہ خیز قتل
بچوں کو تشدد کے بعد گردن پر تیز دھار آلے کے وار کر کے قتل کیا گیا
نیو کراچی صنعتی ایریا قبرستان سے 2 کم عمر بھائیوں کی مسخ شدہ لاشیں ملیں جنہیں6 روز قبل اغوا کیا گیا تھا۔
صدیق آباد قبرستان کے اندر گڑھے سے کئی روزپرانی 2 کم عمرلڑکوں کی لاشیں ملیں جنہیں تشدد کے بعد گردن پر تیز دھار آلے کے وار کر کے قتل کیا گیا۔ پوسٹ مارٹم سے بچوں کی شناخت 10 سالہ علی رضا اور 8 سالہ اذان کے نام سے ہوئی۔ مقتولین سگے بھائی اور نیو کراچی نمبر 5 کے رہائشی تھے۔
ان کے والد محمد الیاس نے کچھ روز قبل بچوں کے اغوا کا مقدمہ درج کرایا تھا جس میں اپنے2 رشتہ داروں رفیق حسین اورنفیس حسین کو نامزد کیا گیا تھا۔ پولیس نے مقدمے میں نامزد دونوں ملزمان کو گرفتارکرلیا ہے۔
والد محمد الیاس نے بتایا کہ ان کے پانچ بچے ہیں جن میں سے دو بیٹے 20 اکتوبرکوگھرکے باہر سے کھیلتے ہوئےلاپتہ ہوئے تھے جن کی تلاش میں پولیس کی جانب سے کوئی تعاون نہ کیا گیا جس پر 22 اکتوبر کو نیو کراچی تھانے کے باہر احتجاج کیا گیا جس کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کیا۔ ملزمان رفیق اور نفیس ان کی اہلیہ کے سابق مرحوم شوہر کے سگے بھائی ہیں جو کرنٹ لگنے سے ہلاک ہوگیا تھا۔
جس روز بیٹے گھر کےباہر سے لا پتہ ہوئے رفیق اور نفیس ان کے گھر ہی موجود تھے۔ ملزمان نے کہا کہ انھوں نے اپنے بھائی کے قتل کا بدلہ لیا ہے جسے بھابھی نے کرنٹ لگنے کے بعد پانی پلا کر قتل کیا تھا۔
صدیق آباد قبرستان کے اندر گڑھے سے کئی روزپرانی 2 کم عمرلڑکوں کی لاشیں ملیں جنہیں تشدد کے بعد گردن پر تیز دھار آلے کے وار کر کے قتل کیا گیا۔ پوسٹ مارٹم سے بچوں کی شناخت 10 سالہ علی رضا اور 8 سالہ اذان کے نام سے ہوئی۔ مقتولین سگے بھائی اور نیو کراچی نمبر 5 کے رہائشی تھے۔
ان کے والد محمد الیاس نے کچھ روز قبل بچوں کے اغوا کا مقدمہ درج کرایا تھا جس میں اپنے2 رشتہ داروں رفیق حسین اورنفیس حسین کو نامزد کیا گیا تھا۔ پولیس نے مقدمے میں نامزد دونوں ملزمان کو گرفتارکرلیا ہے۔
والد محمد الیاس نے بتایا کہ ان کے پانچ بچے ہیں جن میں سے دو بیٹے 20 اکتوبرکوگھرکے باہر سے کھیلتے ہوئےلاپتہ ہوئے تھے جن کی تلاش میں پولیس کی جانب سے کوئی تعاون نہ کیا گیا جس پر 22 اکتوبر کو نیو کراچی تھانے کے باہر احتجاج کیا گیا جس کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کیا۔ ملزمان رفیق اور نفیس ان کی اہلیہ کے سابق مرحوم شوہر کے سگے بھائی ہیں جو کرنٹ لگنے سے ہلاک ہوگیا تھا۔
جس روز بیٹے گھر کےباہر سے لا پتہ ہوئے رفیق اور نفیس ان کے گھر ہی موجود تھے۔ ملزمان نے کہا کہ انھوں نے اپنے بھائی کے قتل کا بدلہ لیا ہے جسے بھابھی نے کرنٹ لگنے کے بعد پانی پلا کر قتل کیا تھا۔