امریکا نادہندہ ہوا تو خطرناک نتائج نکلیں گے سربراہ عالمی بینک

قرض لینے کی حدنہ بڑھائی گئی توامریکی حکومت کے پاس اخراجات کیلیے رقم نہ رہے گی،جم یونگ کم

امریکاکانادہندہ ہوناترقی پذیرممالک ہی نہیں ترقی یافتہ معیشتوں کیلیے بھی تباہ کن ہوگا. عالمی مالیاتی ادارہ۔فوٹو: فائل

قرض کی حدمیں اضافے پر امریکی کانگریس میں اتفاق نہ ہوسکا، ادھرعالمی بینک نے خبردار کیا ہے کہ امریکابجٹ اورقرضوں کی ادائیگی کے بحران کے باعث خطرناک صورتحال کی طرف جارہاہے، بحران کو نہیں روکا گیاتو ترقی پذیرممالک پرتباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔

واشنگٹن میں عالمی بینک اورعالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے اجلاس کے اختتام پرورلڈ بینک کے سربراہ جم یونگ کم نے کہاکہ امریکامیں قرضوںکی ادائیگی کے بحران نے امریکی اور عالمی معیشت کوخطرے سے دوچار کردیا ہے۔ امریکامیں 16.7کھرب ڈالرقرضے کی ادائیگی کی ڈیڈلائن 5دن بعدختم ہورہی ہے۔ اس عرصے میںقرض کی حدکے اختیارات میںاضافہ نہ کیاگیا توامریکا نادہندہ بھی ہوسکتاہے۔ عالمی بینک کے سربراہ نے اس صورتحال کوانتہائی خطرناک قراردیا ہے۔




ان کا کہنا ہے کہ اگرامریکا نادہندہ قرارپایا تویہ ترقی پذیر ممالک ہی نہیںبلکہ ترقی یافتہ معیشتوںکے لیے بھی تباہ کن ہوسکتا ہے۔ انھوںنے امریکی قانون دانوںپر زوردیا کہ وہ جمعرات کی حتمی مدت سے قبل ہی حکومت کے قرض لینے کی حدمیں اضافے پرسمجھوتا کرلیں۔ جمعرات کوامریکا کا قرض مقررہ حدتک پہنچ جائے گااور اگرقرض لینے کی حدنہیں بڑھائی گئی تو 17اکتوبر کوامریکی حکومت کے پاس اپنے اخراجات کے لیے رقم ختم ہوجائے گی۔
Load Next Story