کشمیر پر بھارتی قبضے کے 72 سال دنیا بھر میں یوم سیاہ منایا گیا
ملک بھر میں جلسے، جلوس اور ریلیاں نکالی گئیں
پاکستان سمیت دنیا بھر میں موجود پاکستانی و کشمیری شہریوں نے 27 اکتوبر 1947ء پر کشمیر پر بھارتی غاصبانہ قبضے کے خلاف یوم سیاہ منایا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملک بھر میں کاروباری مراکز بند رہے، جلسے، جلوس، مظاہرے ہوئے، ریلیاں نکالی گئیں۔ سفارت خانوں کو وادی کی تازہ ترین صورتحال پر بریفنگ دی گئی اور دنیا کو بھارتی تسلط کا پیغام دیا گیا۔
صدر مملکت عارف علوی نے یوم سیاہ پر پیغام میں کہا کہ پاکستان کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حصول تک اپنی حمایت جاری رکھے گا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کرہ ارض کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل ہو چکا، عالمی برادری کردار ادا کرے، نام نہاد بڑی جمہوریت ہونے کے دعویدار بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب ہوچکا ہے، عالمی برادری کردار ادا کرے، کشمیریوں کے شانہ بشانہ ہیں۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آزادی تک کشمیریوں کی بھرپور سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔
آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر تحریک آزادی کا بیس کیمپ ہے اور مقبوضہ کشمیر کی آزادی تک اپنا کردار بھرپور طریقے سے ادا کرتا رہے گا۔
وزیراعظم فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ بھارت نے کشمیر میں داخل ہو کر اخلاقی اور بین الاقوامی اصولوں کو پائوں تلے روندا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف نے یوم سیاہ پر کشمیریوں اور پاکستانیوں کے نام پیغام دیتے ہوئے کہا آج کشمیر بنے گا پاکستان کے اعلان کا دن ہے، تقسیم برصغیر کا ادھورا ایجنڈا کشمیرکی آزادی سے ہی مکمل ہوگا، تکمیل پاکستان کے لئے کشمیر کی آزادی لازمی تقاضا ہے، شہداءکے قبرستان گواہ ہیں کشمیری آزاد تھے، ہیں اور رہیں گے، غاصب اور قاتل بھارت کشمیریوں کی جان لے سکتا ہے، خواب نہیں چھین سکتا، دنیا دہشت گردی کے خاتمے میں سنجیدہ ہے تو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی ختم کرائے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا مسئلہ کشمیر پر پاکستان میں کوئی دو رائے نہیں ہیں، مسئلہ کشمیر کا حل مقامی آبادی کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہیے، کشمیریوں کو حق خودارادیت ملنے تک ہر سطح پر اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت کرتے رہیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملک بھر میں کاروباری مراکز بند رہے، جلسے، جلوس، مظاہرے ہوئے، ریلیاں نکالی گئیں۔ سفارت خانوں کو وادی کی تازہ ترین صورتحال پر بریفنگ دی گئی اور دنیا کو بھارتی تسلط کا پیغام دیا گیا۔
حریت رہنما علی گیلانی کی قیادت میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے لال چوک سرینگر کی طرف مارچ کیا، انہوں نے کہا کہ 27 اکتوبر 1947ء کو بھارتی فوج نے حملہ کرکے وادی پر قبضہ کرلیا تھ۔، اسی طرح مظفر آباد میں وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر اور دیگر نے خطاب کیا۔
صدر مملکت عارف علوی نے یوم سیاہ پر پیغام میں کہا کہ پاکستان کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حصول تک اپنی حمایت جاری رکھے گا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کرہ ارض کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل ہو چکا، عالمی برادری کردار ادا کرے، نام نہاد بڑی جمہوریت ہونے کے دعویدار بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب ہوچکا ہے، عالمی برادری کردار ادا کرے، کشمیریوں کے شانہ بشانہ ہیں۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آزادی تک کشمیریوں کی بھرپور سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔
آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر تحریک آزادی کا بیس کیمپ ہے اور مقبوضہ کشمیر کی آزادی تک اپنا کردار بھرپور طریقے سے ادا کرتا رہے گا۔
وزیراعظم فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ بھارت نے کشمیر میں داخل ہو کر اخلاقی اور بین الاقوامی اصولوں کو پائوں تلے روندا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف نے یوم سیاہ پر کشمیریوں اور پاکستانیوں کے نام پیغام دیتے ہوئے کہا آج کشمیر بنے گا پاکستان کے اعلان کا دن ہے، تقسیم برصغیر کا ادھورا ایجنڈا کشمیرکی آزادی سے ہی مکمل ہوگا، تکمیل پاکستان کے لئے کشمیر کی آزادی لازمی تقاضا ہے، شہداءکے قبرستان گواہ ہیں کشمیری آزاد تھے، ہیں اور رہیں گے، غاصب اور قاتل بھارت کشمیریوں کی جان لے سکتا ہے، خواب نہیں چھین سکتا، دنیا دہشت گردی کے خاتمے میں سنجیدہ ہے تو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی ختم کرائے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا مسئلہ کشمیر پر پاکستان میں کوئی دو رائے نہیں ہیں، مسئلہ کشمیر کا حل مقامی آبادی کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہیے، کشمیریوں کو حق خودارادیت ملنے تک ہر سطح پر اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت کرتے رہیں گے۔