دنیا بھر کے لاکھوں مسلمان آج فریضہ حج ادا کریں گے
حاجی غروب آفتاب کے بعد مزدلفہ روانہ ہونگے، نماز مغرب وعشا اکٹھی اداکرینگے
لاکھوں مسلمان آج فریضہ حج ادا کریں گے۔ دنیابھر سے حجازمقدس پہنچنے والے مسلمان آج(پیر9ذوالحج کو) حج کے رکن اعظم وقوف عرفات کے لیے میدان عرفات پہنچ کرفریضہ حج ادا کرینگے۔
مسجد نمرہ میں خطبہ حج سننے کے ساتھ ساتھ نمازظہر اورعصر میدان عرفات میں ادا کی جائیگی۔ نمازعصر اور مغرب کے درمیان وقوف عرفات ہوگا جس میںحاجی اللہ رب العزت کے حضورانتہائی خشوع وخضوع کے ساتھ دعائیں کریں گے۔ سورج غروب ہونے کے ساتھ ہی حاجیوںکے لیے فوری طورپر میدان عرفات چھوڑنے کاحکم ہے۔ اس کے بعد حجاج مزدلفہ کے لیے روانہ ہوںگے۔ مزدلفہ پہنچنے کے بعدحاجی سب سے پہلے نماز مغرب اورنماز عشااکٹھی اداکریں گے اورکنکریاں چننے کے بعدرات کھلے آسمان کے نیچے مزدلفہ میں قیام کریں گے۔
10ذوالحج کونماز فجرکی ادائیگی کے بعدحاجی منیٰ واپس پہنچیں گے جہاںپہلے دن بڑے شیطان کوکنکریاں مارکر قربانی کریںگے اوررمی کے بعدبال منڈواکر احرام کھول دیںگے۔ 11ذوالحج کوبھی حاجی شیطان کو کنکریاں ماریں گے اوراس دن بھی رات کاایک خاص پہرمنیٰ میں قیام کرنے کاحکم ہے۔ 12 ذوالحج کوآخری دن شیطان کوکنکریاں مارنے کے بعدحاجیوں کی مکہ کے لیے واپسی شروع ہوجائے گی۔ 12 ذوالحج مغرب سے پہلے پہلے تمام حاجیوں کے لیے لازم ہے کہ وہ مکہ مکرمہ مسجدحرام پہنچ کرطواف زیارت کریں۔
اس کے ساتھ ہی مناسک حج مکمل ہوجائیں گے۔ وزیرداخلہ پرنس محمدبن نائف نے ایک انٹرویومیں کہاہے کہ منیٰ کی طرف جانے والی سڑکوں پر ہزاروں آفیسر تعینات کیے گئے ہیں تاکہ ٹریفک کورواں رکھاجاسکے۔ انھوں نے کہاکہ مقدس مقامات میںچھوٹی گاڑیوںکا داخلہ بندکر دیاگیا ہے، صرف حجاج کرام کولانے والی بڑی گاڑیوں کوداخلے کی اجازت ہے۔ انھوں نے کہاکہ حکومت نے حجاج کرام کی حفاظت کویقینی بنانے کے لیے مختلف منصوبے مکمل کرلیے ہیں۔ منیٰ میں 2.5 اسکوائر میٹررقبے پرخیمے تعمیرلگائے گئے ہیںجن میں آگ سے بچائوکے لیے پانی کے چھڑکائوکا خودکار نظام اورآگ بجھانے کے آلات بھی نصب کیے گئے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ مقدس مقامات کی نگرانی کے لیے ہیلی کاپٹربھی خدمات انجام دے رہے اورزمین پرموجود آفیسرزکو ہدایات دے رہے ہیں۔ انھوںنے کہاکہ حجاج کرام کوسیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے 95 ہزار اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
مسجد نمرہ میں خطبہ حج سننے کے ساتھ ساتھ نمازظہر اورعصر میدان عرفات میں ادا کی جائیگی۔ نمازعصر اور مغرب کے درمیان وقوف عرفات ہوگا جس میںحاجی اللہ رب العزت کے حضورانتہائی خشوع وخضوع کے ساتھ دعائیں کریں گے۔ سورج غروب ہونے کے ساتھ ہی حاجیوںکے لیے فوری طورپر میدان عرفات چھوڑنے کاحکم ہے۔ اس کے بعد حجاج مزدلفہ کے لیے روانہ ہوںگے۔ مزدلفہ پہنچنے کے بعدحاجی سب سے پہلے نماز مغرب اورنماز عشااکٹھی اداکریں گے اورکنکریاں چننے کے بعدرات کھلے آسمان کے نیچے مزدلفہ میں قیام کریں گے۔
10ذوالحج کونماز فجرکی ادائیگی کے بعدحاجی منیٰ واپس پہنچیں گے جہاںپہلے دن بڑے شیطان کوکنکریاں مارکر قربانی کریںگے اوررمی کے بعدبال منڈواکر احرام کھول دیںگے۔ 11ذوالحج کوبھی حاجی شیطان کو کنکریاں ماریں گے اوراس دن بھی رات کاایک خاص پہرمنیٰ میں قیام کرنے کاحکم ہے۔ 12 ذوالحج کوآخری دن شیطان کوکنکریاں مارنے کے بعدحاجیوں کی مکہ کے لیے واپسی شروع ہوجائے گی۔ 12 ذوالحج مغرب سے پہلے پہلے تمام حاجیوں کے لیے لازم ہے کہ وہ مکہ مکرمہ مسجدحرام پہنچ کرطواف زیارت کریں۔
اس کے ساتھ ہی مناسک حج مکمل ہوجائیں گے۔ وزیرداخلہ پرنس محمدبن نائف نے ایک انٹرویومیں کہاہے کہ منیٰ کی طرف جانے والی سڑکوں پر ہزاروں آفیسر تعینات کیے گئے ہیں تاکہ ٹریفک کورواں رکھاجاسکے۔ انھوں نے کہاکہ مقدس مقامات میںچھوٹی گاڑیوںکا داخلہ بندکر دیاگیا ہے، صرف حجاج کرام کولانے والی بڑی گاڑیوں کوداخلے کی اجازت ہے۔ انھوں نے کہاکہ حکومت نے حجاج کرام کی حفاظت کویقینی بنانے کے لیے مختلف منصوبے مکمل کرلیے ہیں۔ منیٰ میں 2.5 اسکوائر میٹررقبے پرخیمے تعمیرلگائے گئے ہیںجن میں آگ سے بچائوکے لیے پانی کے چھڑکائوکا خودکار نظام اورآگ بجھانے کے آلات بھی نصب کیے گئے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ مقدس مقامات کی نگرانی کے لیے ہیلی کاپٹربھی خدمات انجام دے رہے اورزمین پرموجود آفیسرزکو ہدایات دے رہے ہیں۔ انھوںنے کہاکہ حجاج کرام کوسیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے 95 ہزار اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔