مصباح کو پی ایس ایل میں کام نہ کرنے دیں فرنچائزز کا مطالبہ
قومی ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر کو اجازت دینا مفادات کا ٹکراؤ کہلائے گا
PESHAWAR:
مصباح الحق کو پی ایس ایل میں کام نہ کرنے دیں،کئی فرنچائزز نے بورڈ سے مطالبہ کر دیا، ان کا کہنا ہے کہ اگر قومی ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر کو اجازت دی تو یہ مفادات کا ٹکراؤ کہلائے گا۔
پی ایس ایل کی کم از کم چار فرنچائزز نے پی سی بی سے مطالبہ کیاکہ مصباح الحق کو کسی ٹیم کے ساتھ منسلک نہ ہونے دیا جائے، قومی ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر کو اگر لیگ میں خدمات انجام دینے کی اجازت ملی تو یہ مفادات کے ٹکراؤ والی بات ہو گی، گزشتہ دنوں جس میٹنگ میں قومی کرکٹرز کی ڈرافٹ کیلیے کیٹیگریز طے ہوئیں وہیں یہ معاملہ بھی اٹھایا گیا۔
اجلاس میں موجود پی ایس ایل کے ہیڈ آف پلیئرز ایکویسیشن اینڈ مینجمنٹ عمران احمد خان سے کہا گیا کہ وہ فوری طور پر فرنچائزز کے تحفظات سے اعلیٰ حکام کو آگاہ کریں۔
واضح رہے کہ مصباح ابتدا میں معاوضے اور پی ایس ایل میں کام کی اجازت پر تنازع کی وجہ سے ہی بورڈ سے معاہدہ نہیں کر رہے تھے، بعد میں یہ مسئلہ حل ہو گیا، سابق چیف سلیکٹر انضمام الحق کو گزشتہ برس ڈرافٹ کمیٹی سے یہ کہہ کر الگ کردیا گیا تھا کہ اس سے مفادات کے ٹکراؤ والا معاملہ سامنے آئے گا، انضمام ایک فرنچائز کیلیے بھی کام کر رہے تھے، سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر اور سابق بولنگ کوچ اظہرمحمود بھی ایک ٹیم سے منسلک تھے۔
اس وقت چیئرمین بورڈ احسان مانی نے کہا تھا کہ ان کے دور میں معاہدے نہیں ہوئے اس لیے ابھی تو کچھ نہیں کر سکتے، البتہ اگلے برس قومی ٹیم سے منسلک کسی آفیشل کو لیگ میں کام نہیں کرنے دیں گے۔
فرنچائزز نے اس امر پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ احسان مانی خود اپنی کہی ہوئی بات بھول گئے اور مصباح کے معاملے میں نئی روایت قائم کی جا رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق سابق کپتان کی خدمات حاصل کرنے میں کم سے کم 2ٹیموں کو دلچسپی ہے البتہ حتمی فیصلہ تاحال سامنے نہیں آ سکا۔
مصباح الحق کو پی ایس ایل میں کام نہ کرنے دیں،کئی فرنچائزز نے بورڈ سے مطالبہ کر دیا، ان کا کہنا ہے کہ اگر قومی ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر کو اجازت دی تو یہ مفادات کا ٹکراؤ کہلائے گا۔
پی ایس ایل کی کم از کم چار فرنچائزز نے پی سی بی سے مطالبہ کیاکہ مصباح الحق کو کسی ٹیم کے ساتھ منسلک نہ ہونے دیا جائے، قومی ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر کو اگر لیگ میں خدمات انجام دینے کی اجازت ملی تو یہ مفادات کے ٹکراؤ والی بات ہو گی، گزشتہ دنوں جس میٹنگ میں قومی کرکٹرز کی ڈرافٹ کیلیے کیٹیگریز طے ہوئیں وہیں یہ معاملہ بھی اٹھایا گیا۔
اجلاس میں موجود پی ایس ایل کے ہیڈ آف پلیئرز ایکویسیشن اینڈ مینجمنٹ عمران احمد خان سے کہا گیا کہ وہ فوری طور پر فرنچائزز کے تحفظات سے اعلیٰ حکام کو آگاہ کریں۔
واضح رہے کہ مصباح ابتدا میں معاوضے اور پی ایس ایل میں کام کی اجازت پر تنازع کی وجہ سے ہی بورڈ سے معاہدہ نہیں کر رہے تھے، بعد میں یہ مسئلہ حل ہو گیا، سابق چیف سلیکٹر انضمام الحق کو گزشتہ برس ڈرافٹ کمیٹی سے یہ کہہ کر الگ کردیا گیا تھا کہ اس سے مفادات کے ٹکراؤ والا معاملہ سامنے آئے گا، انضمام ایک فرنچائز کیلیے بھی کام کر رہے تھے، سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر اور سابق بولنگ کوچ اظہرمحمود بھی ایک ٹیم سے منسلک تھے۔
اس وقت چیئرمین بورڈ احسان مانی نے کہا تھا کہ ان کے دور میں معاہدے نہیں ہوئے اس لیے ابھی تو کچھ نہیں کر سکتے، البتہ اگلے برس قومی ٹیم سے منسلک کسی آفیشل کو لیگ میں کام نہیں کرنے دیں گے۔
فرنچائزز نے اس امر پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ احسان مانی خود اپنی کہی ہوئی بات بھول گئے اور مصباح کے معاملے میں نئی روایت قائم کی جا رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق سابق کپتان کی خدمات حاصل کرنے میں کم سے کم 2ٹیموں کو دلچسپی ہے البتہ حتمی فیصلہ تاحال سامنے نہیں آ سکا۔