چارے کی دکانوں پر رش مختلف علاقوں میں مہنگا فروخت ہونے لگا

چوکر (بھوسی ) ، مکس چنا ، چنے کے چھلکے اور ہری گھاس کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا


Staff Reporter October 15, 2013
پٹرول مہنگا ہونے کی وجہ سے منافع کم مل رہا ہے،چارا فروخت۔فوٹو : پی پی آئی

QUETTA: قربانی کے جانوروں کی من پسند خوراک خریدنے کے لیے شہر میں قائم چارے کی دکانوں پر رش بڑھ گیا ۔

جبکہ جانوروں کی خوراک مختلف علاقوں میں زائد وصول کی جا رہی ہے ، چارا فروخت کرنے والوں کا کہنا ہے کہ پٹرول مہنگا ہونے کی وجہ سے انھیں منافع کم مل رہا ہے جبکہ چارے کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے، تفصیلات کے مطابق قربانی کے جانوروں کی من پسند خوراک کی خریداری کے لیے شہر کے مختلف علاقوں میں قائم کی جانے والی چارے کی دکانوں پر شہریوں کا رش بڑھ گیا۔

سروے کے مطابق قربانی کے جانوروں گائے ، بیل ، بکرے اور دنبوں کی پسندیدہ غذا میں چوکر (بھوسی ) ، مکس چنا ، چنے کے چھلکے اور ہری گھاس شامل ہیں اور قربانی کے جانوروں کو ان کی من پسند خوراک کھلانے کے لیے چارے کی دکانوں پر ان اشیا کی مانگ میں اضافہ ہوگیا ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ عید قرباں میں صرف دو روز رہ گئے ہیں اور ان کی کوشش ہے کہ وہ قربانی کے لیے لائے جانے والے جانوروں کی زیادہ سے زیادہ خدمت کر کے انھیں پسندیدہ غذا کھلائیں اور اس حوالے سے اکثر نوجوان اپنے قربانی کے جانوروں کو چارے کی دکان پر لیجاتے ہیں اور مختلف اشیاء کھلا کر جانور کی دلچسپی کو دیکھتے ہوئے اس کی پسندیدہ غذا خرید لیتے ہیں ، شہریوں کی جانب سے قربانی کے جانوروں کی کھلائی پلائی کا سلسلہ صبح سے شروع ہوتا اور دن بھر انھیں کھلانے پلانے کے بعد لے کر علاقے کا چکر لگایا جاتا ہے اور دوبارہ ان کو کھلانے کا سلسلہ شروع کر دیا جاتا ہے ۔

اس حوالے سے شہر کے مختلف علاقوں میں چارہ فروخت کرنے والوں کا کہنا ہے کہ چوکر (بوسی) 35 سے 50 روپے کلو ، کھل 40 سے 50 روپے کلو ، مکس دانا 50 سے 55 روپے کلو ، چنے کا چھلکا 40 سے 50 روپے کلو ، کتر (کٹی ہوئی ہری گھاس) 10 سے 15 روپے کلو ، سوکھی گھاس 40 سے 60 روپے ، ہری گھاس 10 روپے کلو ، لوسن گڈی 5 روپے جبکہ کھل 40 سے 50 روپے میں فروخت کی جا رہی ہے۔

جبکہ ان کا کہنا تھا کہ قیمتوں اور پیٹرول میں اضافے کی وجہ سے ان کے منافع پر فرق پڑا ہے تاہم زیادہ خریداری ہونے پر انھیں کچھ نہ کچھ انھیں بچ ہی جاتا ہے ، سروے کے دوران مختلف علاقوں میں چارے کی قیمتوں میں 15 سے 20 روپے کلو کا فرق ہے جس کی وجہ سے مختلف علاقوں میں خریداروں اور دکانداروں میں تلخ کلامی کے واقعات بھی رونما ہوئے ہیں ۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔