وقار گھنگھریالے بالوں والے16سالہ نوجوان کونہ بھول پائے
ٹنڈولکرکے 20سال تک کرکٹ میدانوں پر راج کرنے کی توقع نہ تھی، سابق پیسر
قومی ٹیم کے سابق کپتان وقار یونس گھنگھریالے بالوں والے16سالہ نوجوان کونہ بھول پائے۔
انھوں نے کہاکہ کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ 1989 کے کراچی ٹیسٹ میں کیریئر کا آغاز کرنے والا سچن ٹنڈولکر 20 سال سے زائد عرصے تک کرکٹ کے میدانوں پر راج کریگا۔ تفصیلات کے مطابق وقار یونس حال میں ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنے والے سچن ٹنڈولکر کی صلاحیتوں کے معترف ہیں، پیسر نے کیریئر کا آغاز روایتی حریف کے خلاف نومبر1989 کے کراچی ٹیسٹ میں کیا،اس وقت ان کی عمر 19سال تھی،اتفاق سے 16سالہ سچن ٹنڈولکر کو بھی اسی میچ میں ڈیبیو کا موقع ملا، وقار یونس ایک دہائی قبل ہی ریٹائر ہوگئے تھے ۔
لیکن سچن ٹنڈولکر نے بعد ازاں بھی بے مثال اور ریکارڈ شکن کارکردگی کا سلسلہ جاری رکھا۔ کمنٹری کے سلسلے میں ابوظبی میں موجود سابق پاکستانی فاسٹ بولر نے ایک انٹرویو کے دوران اپنی یادیں تازہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی ٹیم کے دورئہ پاکستان میں انھیں ایکشن میں دیکھنے کا موقع ملا، کراچی ٹیسٹ میں ان کی وکٹ میرے حصے میں آئی اور وہ کوئی خاص تاثر قائم نہ کرپائے تاہم اگلے میچز میں ان کا کھیل نکھرتا گیا، سیالکوٹ ٹیسٹ میں میری ایک اٹھتی ہوئی گیند ان کی ناک زخمی کرگئی، خون بہنے کا منظر مجھے آج بھی یاد ہے۔
کم سن بیٹسمین نے بعدازاں جرات مندی سے 40کے قریب رنز بناکر سب کو متاثر کیا لیکن ان کا کیریئر اتنا طویل اور کامیاب ہوگا کبھی سوچا نہ تھا،وقار یونس نے کہا کہ پاک بھارت کرکٹ کم ہونے کی وجہ سے میرا اور ٹنڈولکر کا زیادہ سامنا نہیں ہوا،ان کے مقابل زیادہ بولنگ نہ کرنے کا افسوس رہے گا۔
انھوں نے کہاکہ کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ 1989 کے کراچی ٹیسٹ میں کیریئر کا آغاز کرنے والا سچن ٹنڈولکر 20 سال سے زائد عرصے تک کرکٹ کے میدانوں پر راج کریگا۔ تفصیلات کے مطابق وقار یونس حال میں ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنے والے سچن ٹنڈولکر کی صلاحیتوں کے معترف ہیں، پیسر نے کیریئر کا آغاز روایتی حریف کے خلاف نومبر1989 کے کراچی ٹیسٹ میں کیا،اس وقت ان کی عمر 19سال تھی،اتفاق سے 16سالہ سچن ٹنڈولکر کو بھی اسی میچ میں ڈیبیو کا موقع ملا، وقار یونس ایک دہائی قبل ہی ریٹائر ہوگئے تھے ۔
لیکن سچن ٹنڈولکر نے بعد ازاں بھی بے مثال اور ریکارڈ شکن کارکردگی کا سلسلہ جاری رکھا۔ کمنٹری کے سلسلے میں ابوظبی میں موجود سابق پاکستانی فاسٹ بولر نے ایک انٹرویو کے دوران اپنی یادیں تازہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی ٹیم کے دورئہ پاکستان میں انھیں ایکشن میں دیکھنے کا موقع ملا، کراچی ٹیسٹ میں ان کی وکٹ میرے حصے میں آئی اور وہ کوئی خاص تاثر قائم نہ کرپائے تاہم اگلے میچز میں ان کا کھیل نکھرتا گیا، سیالکوٹ ٹیسٹ میں میری ایک اٹھتی ہوئی گیند ان کی ناک زخمی کرگئی، خون بہنے کا منظر مجھے آج بھی یاد ہے۔
کم سن بیٹسمین نے بعدازاں جرات مندی سے 40کے قریب رنز بناکر سب کو متاثر کیا لیکن ان کا کیریئر اتنا طویل اور کامیاب ہوگا کبھی سوچا نہ تھا،وقار یونس نے کہا کہ پاک بھارت کرکٹ کم ہونے کی وجہ سے میرا اور ٹنڈولکر کا زیادہ سامنا نہیں ہوا،ان کے مقابل زیادہ بولنگ نہ کرنے کا افسوس رہے گا۔