اڈیالہ جیل میں قید کراچی کے نوجوان کو عید بعد رہائی ملے گی
اہل خانہ نے نیا شناختی کارڈ اور دیگر دستاویزات بنوا کر عدالت میں جمع کرادیں.
کراچی سے لاپتہ نوجوان سعید اللہ کی اڈیالہ جیل سے عید کے بعد رہائی ممکن ہوگئی۔
اہل خانہ نے نیا شناختی کارڈ اور دیگر دستاویزات بنوا کر عدالت میں جمع کرادیں ، اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ان کے وکیل نعمت علی رندھاوا کے قتل کے بعد کیس سست روی کا شکار ہوگیا ہے ، تفصیلات کے مطابق ماہ اپریل میں کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ سے رینجرز نے آپریشن کے بعد متعدد افراد کو حراست میں لیا جن میں سعید اللہ بھی شامل تھا ، اہل خانہ کی کئی ماہ کی جدوجہد کے بعد انھیں پتہ چلا کہ ان کا بیٹا اڈیالہ جیل میں قید ہے ۔
جس کے بعد اہل خانہ اسلام آباد گئے اور وہاں کی عدالت میں کیس دائر کیا ، سعید اللہ کے اہل خانہ نے ایکسپریس کو بتایا کہ چند روز قبل نارتھ ناظم آباد میں قتل کیے جانے والے سینئر ایڈووکیٹ نعمت علی رندھاوا ان کے بیٹے کے کیس کی پیروی کررہے تھے ، ان کے قتل کے بعد کیس سست روی کا شکار ہوگیا۔
اسلام آباد کی عدالت میں اہل خانہ نے سعید اللہ کا نیا شناختی کارڈ اور دیگر شناختی دستاویزات جمع کرادی ہیں، اہل خانہ کا کہنا ہے کہ دستاویزات جمع کرانے کے بعد انھیں امید ہے کہ سعید کی عید کے بعد رہائی ممکن ہوجائے گی ۔
انھوں نے مزید کہا کہ سعید کی تلاش ہی ان کیلیے اذیت ناک مرحلہ تھی تاہم جب انھیں پتہ چلا کہ وہ اڈیالہ جیل میں قید ہے تو وہ فوری اس سے ملاقات کے لیے پہنچے جہاں اس نے بتایا کہ اس کا شناختی کارڈ اور دیگر دستاویزات اس سے چھین لی گئیں جس کے بعد اہل خانہ نے سعید کے تمام ڈاکو منٹس دوبارہ بنوائے اور عدالت میں جمع کرادیے،اہلخانہ نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ قانونی کارروائیاں مکمل کرلی گئی ہیں،ان کے بیٹے کو جلد از جلد رہا کیا جائے۔
اہل خانہ نے نیا شناختی کارڈ اور دیگر دستاویزات بنوا کر عدالت میں جمع کرادیں ، اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ان کے وکیل نعمت علی رندھاوا کے قتل کے بعد کیس سست روی کا شکار ہوگیا ہے ، تفصیلات کے مطابق ماہ اپریل میں کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ سے رینجرز نے آپریشن کے بعد متعدد افراد کو حراست میں لیا جن میں سعید اللہ بھی شامل تھا ، اہل خانہ کی کئی ماہ کی جدوجہد کے بعد انھیں پتہ چلا کہ ان کا بیٹا اڈیالہ جیل میں قید ہے ۔
جس کے بعد اہل خانہ اسلام آباد گئے اور وہاں کی عدالت میں کیس دائر کیا ، سعید اللہ کے اہل خانہ نے ایکسپریس کو بتایا کہ چند روز قبل نارتھ ناظم آباد میں قتل کیے جانے والے سینئر ایڈووکیٹ نعمت علی رندھاوا ان کے بیٹے کے کیس کی پیروی کررہے تھے ، ان کے قتل کے بعد کیس سست روی کا شکار ہوگیا۔
اسلام آباد کی عدالت میں اہل خانہ نے سعید اللہ کا نیا شناختی کارڈ اور دیگر شناختی دستاویزات جمع کرادی ہیں، اہل خانہ کا کہنا ہے کہ دستاویزات جمع کرانے کے بعد انھیں امید ہے کہ سعید کی عید کے بعد رہائی ممکن ہوجائے گی ۔
انھوں نے مزید کہا کہ سعید کی تلاش ہی ان کیلیے اذیت ناک مرحلہ تھی تاہم جب انھیں پتہ چلا کہ وہ اڈیالہ جیل میں قید ہے تو وہ فوری اس سے ملاقات کے لیے پہنچے جہاں اس نے بتایا کہ اس کا شناختی کارڈ اور دیگر دستاویزات اس سے چھین لی گئیں جس کے بعد اہل خانہ نے سعید کے تمام ڈاکو منٹس دوبارہ بنوائے اور عدالت میں جمع کرادیے،اہلخانہ نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ قانونی کارروائیاں مکمل کرلی گئی ہیں،ان کے بیٹے کو جلد از جلد رہا کیا جائے۔