قربانی کے جانوروں کی99 فیصد کھالوں کا پیشگی سودا ہوگیا

امسال ملک بھر میں قربانی کی کھالیں 12ارب روپے سے زائد میں فروخت کی جائیں گی


Kashif Hussain October 15, 2013
امسال ملک بھر میں قربانی کی کھالیں 12ارب روپے سے زائد میں فروخت کی جائیں گی. فوٹو : فائل

کراچی سمیت ملک بھر میں قربانی کی کھالیں جمع کرنے والے سماجی اور فلاحی اداروں نے چمڑہ انڈسٹری سے کھالوں کی فروخت کے ایڈوانس سودے طے کرلیے۔

مسلسل تیسرے سال کراچی میں ٹینرز ایسوسی ایشن نے کھالوں کی خریداری کے لیے بڈنگ نہ کرانے کا فیصلہ کیا ہے، کھالوں کی خریداری ہر ٹینری انفرادی سطح پر کریگی، ملک بھر میں قربانی کی کھالوں کی مالیت کا اندازہ 12ارب روپے سے زائد لگایا گیا ہے، رواں سال لیدر انڈسٹری کے پاس بھرپور برآمدی آرڈرز ہونے اور روپے کی قدر کم ہونے کی وجہ سے گائے کی کھال کے نرخ میں ایک ہزار روپے کا اضافہ دیکھا جارہا ہے، ٹینرز انڈسٹری کے سابق چیئرمین اور ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر گلزار فیروز کے مطابق ملک بھر میں گائے کی 20سے 25لاکھ کھالیں۔

بکرے کی 34سے 35لاکھ کھالیں اور دنبوں کی 10لاکھ سے زائد کھالیں جمع ہونے کا اندازہ لگایا گیا ہے، عیدِ قرباں پر حاصل ہونے والی کھالیں چمڑہ سازی کی سالانہ 25سے 30فیصد طلب پوری کرتی ہیں، باقی طلب سال بھر ذبح ہونے والے مویشیوں کی کھالوں سے پوری کی جاتی ہے، اس سال عیدِ قرباں پر گائے بیل کی 8سے 9ارب روپے کی کھالیں حاصل ہوں گی، اسی طرح بکروں کی کھالوں کا ملک گیر تخمینہ 2.5سے 3ارب روپے جبکہ دنبوں کی کھالوں کا تخمینہ 50کروڑ روپے تک لگایا گیا ہے، پاکستان ٹینرز ایسوسی ایشن کے سینئر رکن امان اﷲ آفتاب نے ایکسپریس کو بتایا کہ ملک بھر میں جمع ہونے والی کھالوں میں سے کراچی کا حصہ 30سے 35فیصد ہے، اس لحاظ سے کراچی میں جمع ہونے والی کھالوں کی مالیت کا اندازہ 4سے 5ارب روپے لگایا گیا ہے۔



کراچی میں کھالیں جمع کرنے والے سماجی اور فلاحی اداروں کی جانب سے ٹینرز ایسوسی ایشن کی بڈنگ میں دلچسپی کم ہونے اور کھالوں کی بہتر سے بہتر قیمت کے حصول کے لیے بڈنگ کے بعد بھی بارگیننگ کے رجحان کے سبب ایسوسی ایشن نے بڈنگ کا طریقہ ختم کردیا ہے اور اب تمام ٹینرز انفرادی سطح پرکھالوں کی خریداری کے سودے طے کرتے ہیں، ایسوسی ایشن کی بڈنگ میں حصہ لینے والے رفاحی اور سماجی ادارے بڈنگ کے عمل کے ذریعے طے پانے والے نرخ سے بھی زائد نرخ حاصل کرنے کے لیے بڈنگ کی شرائط و ضوابط کی پاسداری نہیں کررہے تھے۔

جس سے انفرادی سطح پر سودے بازی کو فروغ مل رہا تھا اس لیے بڈنگ کا سلسلہ بند کردیا گیا ہے، انھوں نے بتایا کہ کراچی میں کھالیں جمع کرنے والی سماجی اور فلاحی اداروں نے قربانی کے جانوروں کی 99فیصد کھالوں کے پیشگی سودے طے کرلیے ہیں، ان سودوں میں جمع کی جانے والی کھالوں کی تعداد کے تخمینے کی بنیاد پر کھال کی قیمت مقرر کی جاچکی ہے، اس سال گائے کی کھال کے اوسط سودے3400سے3700روپے، بکرے کی کھال کے سودے525سے 625روپے اور دنبے کی کھال کے سودے 500سے 550روپے میں کیے گئے۔

ٹینری انڈسٹری کے مطابق کراچی میں کھالیں جمع کرنے والے بڑے اداروں کے پاس کھالوں کو محفوظ کرنے کے لیے افرادی قوت موجود ہے اسی لیے بڑے ادارے کھالوں کو نمک لگاکر محفوظ کرلیتے ہیں اور ٹینریز مالکان تین روز بعد ان بڑے اداروں سے کھالیں اٹھالیتے ہیں، چھوٹے ادارے بالخصوص مدارس کے پاس ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی اور افرادی قوت کی کمی کی وجہ سے ٹینریز کو یومیہ بنیادوں پر مدارس سے کھالیں اٹھانا پڑتی ہیں،کھالوں کی ڈیلیوری کا طریقہ کار بھی عید سے قبل ہونے والے کنٹریکٹ میں طے کرلی جاتی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں