سندھ حکومت کی لاپروائی جناح میڈیکل یونیورسٹی کی گرانٹ میں 25 کروڑ کی کٹوتی

2018 میں یونیورسٹی کو صرف 2 کروڑ جاری کیے گئے اس کے باوجود مزید انسٹیٹیوٹ قائم کر کے نیا ریکارڈ قائم کیا، وائس چانسلر


Staff Reporter October 30, 2019
جے ایس ایم یو واحد جامعہ ہے جس کا اپنا ٹیچنگ اسپتال نہیں، توسیع کیلیے جگہ کی ضرورت ہے، طارق رفیع کا تقریب سے خطاب

ISLAMABAD: جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی 27 کروڑ روپے کی گرانٹ میں25کروڑ روپے کی کٹوتی کر دی گئی۔

جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طارق رفیع نے ڈاکٹر جبار خٹک اور دیگر سندھ میڈیکل کالج کے فارغ التحصل والمنائی کو حکومت کی جانب سے تمغہ امتیازکیلیے نامزدکیے جانے پر ان کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب میں کہا ہے کہ جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی ملک کی واحد میڈیکل یونیورسٹی ہے جس کا اپنا ٹیچنگ اسپتال نہیں، ایجوکیشن سٹی سپر ہائی وے پر یونیورسٹی کو20 ایکٹر اراضی دینے کا اعلان کیاگیا تھا جو آج تک نہیں ملی۔

انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی کی 27 کروڑ روپے کی گرانٹ میں25کروڑ روپے کی کٹوتی کر دی گئی اور2018 میں یونیورسٹی کو صرف2کروڑ روپے جاری کیے گئے اس کے باوجود یونیورسٹی نے مزید انسٹیٹیوٹ قائم کر کے نیا ریکارڈ قائم کیا۔ اس موقع پر سینیٹر کریم خواجہ ،پرووائس چانسلر پروفیسر لبنیٰ بیگ اور اراکان فیکلٹی بھی موجود تھے۔

پروفیسر طارق رفیع کاکہنا تھاکہ جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی حکومت سندھ کے تعاون سے نامساعد حالات میں پیشہ وارانہ تعلیم کو جاری رکھے ہوئے ہے، یونیورسٹی کا اپنا اسپتال نہ ہونے کی وجہ سے ہمارے طالب علم جناح اسپتال میں کلینکل پریکٹس کر رہے ہیں، یونیورسٹی نے فیملی میڈیسن ، فزیو تھراپی، میڈیکل ایجوکیشن اور نرسنگ کے نئے انسٹیٹیوٹ بھی قائم کردیے ہیں لیکن ہمیں جگہ کی شدیدکمی کا سامنا ہے۔

انھوں نے کہاکہ جناح یونیورسٹی پاکستان کی پہلی یونیورسٹی ہے جہاں میڈیکل کے امتحانات اور سمسٹرکی آڈیو اورویڈیو یکارڈنگ شروع کردی گئی، امتحانات آن لائن لیے جا رہے ہیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں