کراچی میں اسلحے کی برآمدگی کیلیے آپریشن کی تیاریاں
14روزہ مہم کے خاطرخواہ نتائج حاصل نہ ہوئے،صرف16ہتھیارجمع ہوسکے
ملک کے معاشی حب کراچی کو غیر قانونی اسلحے سے پاک کرنے کے لیے اسلحہ برآمد کرنے کے دوسرے مرحلے کی تیاریاں شروع کردی گئیں۔
غیر قانونی اسلحے کی برآمدگی کے بارے میں جہاں بھی اطلاع ہوگی وہاں بھرپور چھاپہ مارکارروائیاں کی جائیں گی اورملزمان کے ساتھ کسی قسم کی کوئی رعایت نہیں ہوگی۔ اسلحہ برآمدگی کیس میں عمرقید تک سزا ہوسکتی ہے۔ اس ضمن میں پورے علاقوں کے محاصرے بھی کیے جاسکتے ہیں۔ رینجرز نے منگھوپیر کے علاقے میں غیر قانونی اسلحے کے بارے میں اطلاع پر چھاپہ مار کر 3ملزمان کو حراست میں لے کر ان کے قبضے سے مختلف اقسام کے 3 ہتھیار برآمد کرلیے۔ تفصیلات کے مطابق چندروز قبل صوبے بھرمیں حکومت نے مہم شروع کی تھی۔
جس میں شہریوں سے کہا گیا تھا کہ اگر ان کے پاس کوئی بھی غیر قانونی ہتھیار ہے تو وہ رضاکارانہ طور پر قریبی تھانے یا متعلقہ کمشنر کے دفتر میں جمع کرادیں، انھیں کچھ نہیں کہا جائے گا۔ مہم 14روز جاری رہی لیکن اس دوران خاطرخواہ نتائج حاصل نہ ہوئے اورصرف 16ہتھیار ہی جمع ہوسکے۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اب دوسرے مرحلے کی تیاریاں شروع کردی ہیں اور ملزمان کے ساتھ کسی قسم کی کوئی رعایت نہیں ہوگی۔ جس سے بھی غیرقانونی اسلحہ برآمد ہوگا اس کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کرتے ہوئے اسے عمرقید تک کی سزادی جاسکتی ہے جبکہ منقولہ وغیر منقولہ جائیدادبھی ضبط کی جاسکتی ہے۔
اس سلسلے میں رینجرز کے ترجمان میجر سبطین نے ایکسپریس کو بتایا کہ رینجرز نے اتوار کو بھی غیر قانونی اسلحے کے بارے میں ایک خفیہ اطلاع ملنے پر منگھوپیر کے علاقے غازی گوٹھ میں چھاپہ مارااور 3 ملزمان کو حراست میں لے کر ان کے قبضے سے مختلف اقسام کے 3 ہتھیار برآمد کرلیے۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ اسلحہ برآمدگی کا دوسرا مرحلہ چند روز میں ہی عوام کونظر آنا شروع ہوجائے گا۔ اگر انھوں نے تفصیلات سے آگاہ کردیا تو ملزمان کے فرار ہونے کا خدشہ ہے۔
غیر قانونی اسلحے کی برآمدگی کے بارے میں جہاں بھی اطلاع ہوگی وہاں بھرپور چھاپہ مارکارروائیاں کی جائیں گی اورملزمان کے ساتھ کسی قسم کی کوئی رعایت نہیں ہوگی۔ اسلحہ برآمدگی کیس میں عمرقید تک سزا ہوسکتی ہے۔ اس ضمن میں پورے علاقوں کے محاصرے بھی کیے جاسکتے ہیں۔ رینجرز نے منگھوپیر کے علاقے میں غیر قانونی اسلحے کے بارے میں اطلاع پر چھاپہ مار کر 3ملزمان کو حراست میں لے کر ان کے قبضے سے مختلف اقسام کے 3 ہتھیار برآمد کرلیے۔ تفصیلات کے مطابق چندروز قبل صوبے بھرمیں حکومت نے مہم شروع کی تھی۔
جس میں شہریوں سے کہا گیا تھا کہ اگر ان کے پاس کوئی بھی غیر قانونی ہتھیار ہے تو وہ رضاکارانہ طور پر قریبی تھانے یا متعلقہ کمشنر کے دفتر میں جمع کرادیں، انھیں کچھ نہیں کہا جائے گا۔ مہم 14روز جاری رہی لیکن اس دوران خاطرخواہ نتائج حاصل نہ ہوئے اورصرف 16ہتھیار ہی جمع ہوسکے۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اب دوسرے مرحلے کی تیاریاں شروع کردی ہیں اور ملزمان کے ساتھ کسی قسم کی کوئی رعایت نہیں ہوگی۔ جس سے بھی غیرقانونی اسلحہ برآمد ہوگا اس کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کرتے ہوئے اسے عمرقید تک کی سزادی جاسکتی ہے جبکہ منقولہ وغیر منقولہ جائیدادبھی ضبط کی جاسکتی ہے۔
اس سلسلے میں رینجرز کے ترجمان میجر سبطین نے ایکسپریس کو بتایا کہ رینجرز نے اتوار کو بھی غیر قانونی اسلحے کے بارے میں ایک خفیہ اطلاع ملنے پر منگھوپیر کے علاقے غازی گوٹھ میں چھاپہ مارااور 3 ملزمان کو حراست میں لے کر ان کے قبضے سے مختلف اقسام کے 3 ہتھیار برآمد کرلیے۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ اسلحہ برآمدگی کا دوسرا مرحلہ چند روز میں ہی عوام کونظر آنا شروع ہوجائے گا۔ اگر انھوں نے تفصیلات سے آگاہ کردیا تو ملزمان کے فرار ہونے کا خدشہ ہے۔