سپریم کورٹ میں پیشی کے مسئلے سے غیر یقینی صورتحال ہے حل چاہتے ہیں وزیراعظم
بلوچ عوام کی امیدوں کوٹوٹنےنہیں دینگے،گفتگو،آسٹریلیاسےتعلقات کو فروغ دیاجائیگا،آسٹریلوی سینیٹ کے وفد سے بات چیت۔
PESHAWAR:
وزیر اعظم راجاپرویزاشرف نے کہاہے کہ شفاف الیکشن کرائیںگے جن پر کوئی انگلی نہیںاٹھا سکے گا ، پارلیمنٹ کے مدت پوری کرنے سے دنیا کے سامنے مثبت چہرہ اور آنے والوں کیلیے اچھا پیغام جاتاہے،کوئی یہ سمجھتاہے کہ دو تین ماہ قبل الیکشن سے بہتری آئے گی تو ہم مذاکرات کیلیے تیارہیں،بلوچستان کے مسئلے کا حل نکالنا چاہتے ہیں، بطورسیاستدان اور وزیراعظم مذاکرات پر یقین رکھتا ہوں، ٹارگٹ کلنگ کرنے والے پاکستانی نہیں ، یہ لوگ ملک، معاشرے اور انسانیت کے دشمن ہیں۔
سپریم کورٹ میں پیشی کا مسئلہ کافی عرصہ سے چلا آ رہاہے ،غیر یقینی صورتحال ہے ، اس کے منفی اثرات تمام شعبوں ، حالات ، معیشت اور خارجہ پالیسی پر پڑتے ہیں،میری ، پارٹی اوراتحادیوں کی بھی خواہش ہے کہ یہ مسئلہ حل ہو۔سرکاری ٹی وی کو انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ حکومت کی آئینی مدت پوری ہونے میں سال سے بھی کم عرصہ رہ گیا ہے، ملک اور عوام کی بہتری کیلئے جو کچھ ہو سکا کروں گا، توانائی کے بحران کے حل کیلئے کام ہو رہا ہے، ہم حکومت میں آئے تو توانائی کا مسئلہ موجود تھا، ہم نے بھرپور کوشش کر کے 3300 میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل کی ۔
ادھر بلوچستان بارے کابینہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت اور وزیراعلیٰ بلوچستان سے ملاقات میں وزیراعظم نے کہا ہے کہ بلوچستان کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کئے جائیں گے، بلوچستان کے عوام کی امیدوں کو ٹوٹنے نہیں دینگے، جمہوری حکومت ضرور بلوچستان کے عوام کو مطمئن کرنے میں کامیاب ہو جائیگی۔ دریں اثناء وزیر اعظم نے آسٹریلوی سینٹ کے صدر جان ہوگ کی قیادت میں پارلیمانی وفد کے ساتھ ملاقات کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ، آسٹریلیا کیساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے ،یہاں کوئلہ اور پاور جنریشن کے شعبے میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں ،آسٹریلیا کے ساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ،پارلیمانی وفود کے تبادلوں سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا اعلیٰ تعلیم کے لئے پاکستانی طلبہ کی پسندیدہ جگہ ہے ،بڑے پیمانے پر پاکستانی طلبہ کو سکالر شپ دینے پر آسٹریلوی حکومت کے شکر گزار ہیں ۔ پرویز اشرف نے مزید کہا کہ پاکستان کو دہشتگردی جیسے خطرات کا سامنا ہے ، پاکستان دہشتگردی کیخلاف جنگ میں فرنٹ لائن کا کردار ادا کر رہا ہے۔
وزیر اعظم راجاپرویزاشرف نے کہاہے کہ شفاف الیکشن کرائیںگے جن پر کوئی انگلی نہیںاٹھا سکے گا ، پارلیمنٹ کے مدت پوری کرنے سے دنیا کے سامنے مثبت چہرہ اور آنے والوں کیلیے اچھا پیغام جاتاہے،کوئی یہ سمجھتاہے کہ دو تین ماہ قبل الیکشن سے بہتری آئے گی تو ہم مذاکرات کیلیے تیارہیں،بلوچستان کے مسئلے کا حل نکالنا چاہتے ہیں، بطورسیاستدان اور وزیراعظم مذاکرات پر یقین رکھتا ہوں، ٹارگٹ کلنگ کرنے والے پاکستانی نہیں ، یہ لوگ ملک، معاشرے اور انسانیت کے دشمن ہیں۔
سپریم کورٹ میں پیشی کا مسئلہ کافی عرصہ سے چلا آ رہاہے ،غیر یقینی صورتحال ہے ، اس کے منفی اثرات تمام شعبوں ، حالات ، معیشت اور خارجہ پالیسی پر پڑتے ہیں،میری ، پارٹی اوراتحادیوں کی بھی خواہش ہے کہ یہ مسئلہ حل ہو۔سرکاری ٹی وی کو انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ حکومت کی آئینی مدت پوری ہونے میں سال سے بھی کم عرصہ رہ گیا ہے، ملک اور عوام کی بہتری کیلئے جو کچھ ہو سکا کروں گا، توانائی کے بحران کے حل کیلئے کام ہو رہا ہے، ہم حکومت میں آئے تو توانائی کا مسئلہ موجود تھا، ہم نے بھرپور کوشش کر کے 3300 میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل کی ۔
ادھر بلوچستان بارے کابینہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت اور وزیراعلیٰ بلوچستان سے ملاقات میں وزیراعظم نے کہا ہے کہ بلوچستان کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کئے جائیں گے، بلوچستان کے عوام کی امیدوں کو ٹوٹنے نہیں دینگے، جمہوری حکومت ضرور بلوچستان کے عوام کو مطمئن کرنے میں کامیاب ہو جائیگی۔ دریں اثناء وزیر اعظم نے آسٹریلوی سینٹ کے صدر جان ہوگ کی قیادت میں پارلیمانی وفد کے ساتھ ملاقات کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ، آسٹریلیا کیساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے ،یہاں کوئلہ اور پاور جنریشن کے شعبے میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں ،آسٹریلیا کے ساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ،پارلیمانی وفود کے تبادلوں سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا اعلیٰ تعلیم کے لئے پاکستانی طلبہ کی پسندیدہ جگہ ہے ،بڑے پیمانے پر پاکستانی طلبہ کو سکالر شپ دینے پر آسٹریلوی حکومت کے شکر گزار ہیں ۔ پرویز اشرف نے مزید کہا کہ پاکستان کو دہشتگردی جیسے خطرات کا سامنا ہے ، پاکستان دہشتگردی کیخلاف جنگ میں فرنٹ لائن کا کردار ادا کر رہا ہے۔