سپریم کورٹ نے دہشتگردی کی تعریف سے متعلق فیصلہ جاری کردیا

ذاتی عناد اور دشمنی کے باعث مذہبی منافرت دہشت گردی نہیں، سپریم کورٹ

ذاتی عناد اور دشمنی کے باعث مذہبی منافرت دہشت گردی نہیں، سپریم کورٹ، فوٹو: فائل

سپریم کورٹ آف پاکستان نے دہشتگردی کی تعریف سے متعلق فیصلہ جاری کردیا، 59 صفحات پر مشتمل فیصلہ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے تحریر کیا ہے۔

فیصلے کے مطابق منظم منصوبے کے تحت مذہبی، نظریاتی اور سیاسی مقاصد کے حصول کیلئے پرُتشدد کارروائی دہشت گردی ہے، حکومت یا عوام میں منصوبے کے تحت خوف وہراس پھیلانا، جانی و مالی نقصان پہنچانا دہشت گردی ہے۔


فیصلے میں منصوبے کے تحت مذہبی فرقہ واریت پھیلانے کو دہشت گردی قرار دیا گیا ہے جب کہ منصوبے کے تحت صحافیوں،کاروباری برادری، عوام اور سوشل سیکٹر پر حملے بھی دہشت گردی کے دائرے میں آتے ہیں۔

سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ منصوبے کے تحت سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا اور لوٹ مار کرنا دہشت گردی ہےتاہم ذاتی دشمنی اور عناد کے باعث جلاوٴ گھراوٴ اور بھتہ خوری دہشت گردی نہیں۔
Load Next Story