بدترین ٹریفک جام میں لوٹ مار شہری دہرے عذاب کا شکار
پولیس اور رینجرز اسنیپ چیکنگ میں مصروف رہتی ہے،ڈاکواپنا کام دکھا جاتے ہیں
شہر میں ٹریفک جام کے عذاب سے شہری دہری مشکلات کا شکار ہوگئے ۔
ٹریفک جام کے دوران لوٹ مار کی وارداتوں میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوگیا ، مسلح ڈاکو مختلف علاقوں میں شام سے رات تک شہریوں کو لوٹ کر باآسانی فرار ہوجاتے ہیں جبکہ پولیس اور رینجرز اسنیپ چیکنگ میں ہی مصروف رہتی ہے اور ڈاکو اپنا کام دکھا جاتے ہیں،تفصیلات کے مطابق شہر میں روزانہ کی بنیاد پر اہم شاہراہوں پر ہونے والے ٹریفک جام میں لوٹ مار کی وارداتوں سے شہریوں میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے، سہ پہر سے شروع ہونے والا ٹریفک جام کا عذاب رات تک جاری رہتا ہے اور اس دوران درجنوں شہری ڈاکوؤں کے ہاتھوں اپنے موبائل فون اور نقدی گنوا بیٹھتے ہیں ۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹریفک جام کے دوران نیو ٹاؤن یونیورسٹی روڈ تا سوک سینٹر فلائی اوور تک ، حسن اسکوائر فلائی اوور سے عیسیٰ نگری قبرستان سر شاہ سلیمان روڈ تک ، ڈالمیا روڈ تا ملینئم مال گلستان جوہر تک ، فیڈرل بی ایریا پاور ہاؤس سے شفیق موڑ تک ، ضیا الدین اسپتال سے کریم آباد تک ، نیو پریڈی اسٹریٹ سے ایمپریس مارکیٹ تک ، برنس روڈ چوک سے جامع کلاتھ ایم اے جناح روڈ تک ، شارع فیصل میٹرو پول سے ایف ٹی سی فلائی اوور تک ، شہید ملت فلائی اوور سے ہل پارک چورنگی تک ،
سندھی مسلم سوسائٹی سے شارع قائدین اﷲ والی چورنگی تک ، سیمنز چورنگی سے سائٹ حبیب بینک فلائی اوور تک ، گلبہار سے ناظم آباد چورنگی تک ، تین ہٹی سے لیاقت آباد دس نمبر تک ، شارع پاکستان عائشہ منزل تا واٹر پمپ چورنگی تک ، نیپا چورنگی فلائی اوور راشد منہاس روڈ سے گلشن چورنگی فلائی اوور تک ، حب ریور روڈ بلدیہ ٹاؤن ناردرن بائی پاس اور شیرشاہ سمیت دیگر علاقوں میں ٹریفک جام میں پھنسے ہوئے کار اور موٹر سائیکل سواروں کو مسلح ڈاکو اسلحے کے زور پر نقدی اور موبائل فون سے محروم کر دیتے ہیں،
لوٹ مار کے حوالے سے یونیورسٹی روڈ پرانی سبزی منڈی سے سوک سینٹر چوک تک کا سفر کرنے میں شہری انتہائی خوف میں مبتلا رہتے ہیں، شہریوں کا کہنا ہے کہ ایک جانب تو شہر میں پولیس اور رینجرز کے جگہ جگہ ناکے لگے ہیں اور اسنیپ چیکنگ کا عمل بھی جاری ہے تاہم اس کے باوجود ٹریفک جام میں گاڑیوں اور موٹر سائیکل سواروں کو لوٹنے کی بڑھتی ہوئی وارداتوں سے بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے ڈاکوؤں کو کسی بھی قسم کا کوئی خوف نہیں۔
ٹریفک جام کے دوران لوٹ مار کی وارداتوں میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوگیا ، مسلح ڈاکو مختلف علاقوں میں شام سے رات تک شہریوں کو لوٹ کر باآسانی فرار ہوجاتے ہیں جبکہ پولیس اور رینجرز اسنیپ چیکنگ میں ہی مصروف رہتی ہے اور ڈاکو اپنا کام دکھا جاتے ہیں،تفصیلات کے مطابق شہر میں روزانہ کی بنیاد پر اہم شاہراہوں پر ہونے والے ٹریفک جام میں لوٹ مار کی وارداتوں سے شہریوں میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے، سہ پہر سے شروع ہونے والا ٹریفک جام کا عذاب رات تک جاری رہتا ہے اور اس دوران درجنوں شہری ڈاکوؤں کے ہاتھوں اپنے موبائل فون اور نقدی گنوا بیٹھتے ہیں ۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹریفک جام کے دوران نیو ٹاؤن یونیورسٹی روڈ تا سوک سینٹر فلائی اوور تک ، حسن اسکوائر فلائی اوور سے عیسیٰ نگری قبرستان سر شاہ سلیمان روڈ تک ، ڈالمیا روڈ تا ملینئم مال گلستان جوہر تک ، فیڈرل بی ایریا پاور ہاؤس سے شفیق موڑ تک ، ضیا الدین اسپتال سے کریم آباد تک ، نیو پریڈی اسٹریٹ سے ایمپریس مارکیٹ تک ، برنس روڈ چوک سے جامع کلاتھ ایم اے جناح روڈ تک ، شارع فیصل میٹرو پول سے ایف ٹی سی فلائی اوور تک ، شہید ملت فلائی اوور سے ہل پارک چورنگی تک ،
سندھی مسلم سوسائٹی سے شارع قائدین اﷲ والی چورنگی تک ، سیمنز چورنگی سے سائٹ حبیب بینک فلائی اوور تک ، گلبہار سے ناظم آباد چورنگی تک ، تین ہٹی سے لیاقت آباد دس نمبر تک ، شارع پاکستان عائشہ منزل تا واٹر پمپ چورنگی تک ، نیپا چورنگی فلائی اوور راشد منہاس روڈ سے گلشن چورنگی فلائی اوور تک ، حب ریور روڈ بلدیہ ٹاؤن ناردرن بائی پاس اور شیرشاہ سمیت دیگر علاقوں میں ٹریفک جام میں پھنسے ہوئے کار اور موٹر سائیکل سواروں کو مسلح ڈاکو اسلحے کے زور پر نقدی اور موبائل فون سے محروم کر دیتے ہیں،
لوٹ مار کے حوالے سے یونیورسٹی روڈ پرانی سبزی منڈی سے سوک سینٹر چوک تک کا سفر کرنے میں شہری انتہائی خوف میں مبتلا رہتے ہیں، شہریوں کا کہنا ہے کہ ایک جانب تو شہر میں پولیس اور رینجرز کے جگہ جگہ ناکے لگے ہیں اور اسنیپ چیکنگ کا عمل بھی جاری ہے تاہم اس کے باوجود ٹریفک جام میں گاڑیوں اور موٹر سائیکل سواروں کو لوٹنے کی بڑھتی ہوئی وارداتوں سے بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے ڈاکوؤں کو کسی بھی قسم کا کوئی خوف نہیں۔