جولائی اگست بڑی صنعتوں کی پیداوار میں654 فیصد کا نمایاں اضافہ

کھاد کے شعبے نے 31.6 فیصد ترقی کی جبکہ الیکٹرانکس، آئرن و اسٹیل، چمڑے اور کیمیکلز کی پیداوار بھی بڑھ گئی۔

آٹوموبائلز،غیردھاتی معدنیات، انجینئرنگ، لکڑی اور ربر کی مصنوعات میں منفی اثر پڑا۔ فوٹو: فائل

SYDNEY:
پاکستان کی بڑی صنعتوں کی بحالی کا عمل بتدریج تیز ہو رہا ہے۔

رواں مالی سال کے ابتدائی 2ماہ کے دوران بڑی صنعتوں کی پیداوار میں گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 6.54 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیاگیا جس میں بڑا کردار خوراک ومشروبات، کھاد، پٹرولیم اور ٹیکسٹائل سیکٹر کا رہا، جولائی اور اگست 2013 میں ٹیکسٹائل سیکٹر کی پیداوار میں 2.82 فیصد اضافہ رہا اور مجموعی ایل ایس ایم گروتھ میں اس کا حصہ 0.90 فیصد رہا تاہم سب سے زیادہ بہتر کردار خوراک مشروبات وتمباکو کے شعبے کا رہا جس کا مالی سال کے پہلے 2ماہ کے دوران ایل ایس ایم گروتھ میں حصہ سب سے زیادہ 2.77 فیصد رہا۔

پٹرولیم مصنوعات کی پیداوار اس دوران15.49 فیصد بڑھی اور ایل ایس ایم نمو میں اس کا حصہ1.01 فیصد رہا جبکہ کھاد سیکٹر کی پیداوار میں بھی ریکوری آئی جس کی وجہ کھاد سیکٹر کو گیس کی فراہمی میں بہتری معلوم ہوتی ہے، جولائی اگست 2013 میں کھاد کی پیداوار 31.65 فیصد بڑھی اور بڑی صنعتوں کی مجموعی پیداوار میں اس کا حصہ نسبتاً کم 4.44فیصد ویٹیج کے باعث 1.63 فیصد رہا۔




جبکہ زیرتبصرہ مدت میں پیپر اینڈ بورڈ کی پیداوار میں 15.69 فیصد اضافہ ہوا، فارما سیوٹیکلز کی پیداوار 2.18 فیصد، الیکٹرانکس کی 19.39 فیصد، آئرن و اسٹیل پراڈکٹس کی 3.21 فیصد، لیدر پراڈکٹس کی 13.13 فیصد جبکہ کیمیکلز کی پیداوار میں 0.39 فیصد اضافہ ہوا تاہم بعض شعبوں کی پیداوار میں کمی بھی آئی۔

ان میں لکڑی کی مصنوعات کی پیداوار میں 13.85 فیصد، ربر پراڈکٹس میں 7.24 فیصد، انجینئرنگ پراڈکٹس میں 21.20 فیصد، آٹوموبائلز میں 7.57 اور غیردھاتی معدنی پیداوار میں 6.03 فیصد کمی ہوئی۔ علاوہ ازیں رواں مالی سال کے دوسرے ماہ یعنی اگست 2013 میں بڑی صنعتوں کی پیداوار سال بہ سال 7.16 فیصد بڑھی جس میں نمایاں کردار خوراک مشروبات وتمباکو، کھاد، ٹیکسٹائل، پٹرولیم اور آئرن واسٹیل سیکٹر کا رہا۔
Load Next Story