فضل الرحمن کی تقاریر نشر نہ کرنا غیر قانونی ہے پشاور ہائیکورٹ

قرار دیا گیا ہے کہ پیمرا واقعی اس طرح کی کوئی پابندی لگائے تو اس کے اپنے قوانین موجود ہیں


Numainda Express November 01, 2019
قرار دیا گیاہے کہ پیمرا واقعی اس طرح کی کوئی پابندی لگائے تو اس کے اپنے قوانین موجود ہیں۔ فوٹو: فائل

پشاور ہائی کورٹ نے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی تقاریر نشر نہ کرنے کا اقدام غیر آئینی و غیر قانونی قرار دے دیا۔

پشاور ہائیکورٹ نے آزادی مارچ کے دوران مولانا فضل الرحمن کی تقاریر اور پریس کانفرنس نشر نہ کرنے کا اقدام غیرآئینی وغیر قانونی قرار دیتے ہوئے پیمرا کی جانب سے کسی بھی زبانی حکم نامہ کو کالعدم قراردیدیا۔

قرار دیا گیا ہے کہ پیمرا واقعی اس طرح کی کوئی پابندی لگائے تو اس کے اپنے قوانین موجود ہیں جس میں وجوہات دینی پڑیں گی کہ کیوں یہ پابندی لگائی جارہی ہے۔

چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ کی جانب سے جاری تفصیلی فیصلے میں قرار دیا گیا ہے کہ پیمرا کے سیکشن 27 میں واضح ہے کہ اگر کوئی پاکستان کے نظریے، نفرت آمیز تقاریر، لوگوں میں اشتعال اور قومی سلامتی سے متعلق حالات خراب کرنے کی کوشش کریگا تو اسی صورت میں پیمرا ایسے افراد کی تقاریر و دیگر تقریبات پر پابندی لگاسکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے