ٹی ٹین لیگ کرکٹرز کے این او سی منسوخ کرکے پی سی بی مشکل میں پڑ گیا
کرکٹرز کے اجازت نامے منسوخ کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کا امکان
ٹی ٹین لیگ میں کرکٹرز کے اجازت نامے منسوخ کرکے پی سی بی مشکل میں پڑ گیا اور فیصلے پر نظر ثانی کئے جانے کا امکان ہے۔
قومی کرکٹرز کو عین موقع پر ایونٹ میں شرکت سے روکنے پر میزبان ابوظبی کی طرف سے سخت ردعمل نے بورڈ حکام کو بہت کچھ سوچنے پر مجبور کردیا ہے۔
15 نومبر سے شروع ہونے والی ٹی ٹین لیگ میں پاکستان کے 16 کرکٹرز نے شرکت کرنا تھی لیکن پی سی بی نے کام کے بوجھ اور ڈومیسٹک کرکٹ کو جواز بناتے ہوئے این او سی منسوخ کردیئے، اب صرف شاہد آفریدی اور عمران نذیر ہی دستیاب رہ گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹی 10 لیگ؛ پلیئرز کو روکنے پر یو اے ای، پی سی بی سے ناراض
سنٹرل کنٹریکٹ سے باہر اور ڈومیسٹک کرکٹ سے دستبردار محمد حفیظ نے بھی قلندرز کی جانب سے ایونٹ میں شرکت کا اشارہ دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق امارات کرکٹ بورڈ کے نائب صدر خالد ال زارونی نے چیئرمین پی سی بی احسان مانی کو خط میں لکھا تھا کہ اس فیصلے سے یو اے ای حکومت کے مفادات کو بھی زک پہنچی ہے۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین پی سی بی نے فون پر موقف اختیار کیا کہ فیصلہ چیف پیٹرن عمران خان نے کیا ہے، حکومتی سطح پر ان سے رابطہ کیا جائے۔
اس موقف نے پی سی بی کو مشکل میں ڈال دیا ہے، جمعرات کو قذافی اسٹیڈیم میں اسپانسرشپ معاہدے کی تقریب کے دوران چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے غیر رسمی گفتگو کے دوران عندیہ دیا کہ فیصلے پر نظرثانی کی جاسکتی ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اندر ہی اندر کوئی کھچڑی ضرور پک رہی ہے۔
قومی کرکٹرز کو عین موقع پر ایونٹ میں شرکت سے روکنے پر میزبان ابوظبی کی طرف سے سخت ردعمل نے بورڈ حکام کو بہت کچھ سوچنے پر مجبور کردیا ہے۔
15 نومبر سے شروع ہونے والی ٹی ٹین لیگ میں پاکستان کے 16 کرکٹرز نے شرکت کرنا تھی لیکن پی سی بی نے کام کے بوجھ اور ڈومیسٹک کرکٹ کو جواز بناتے ہوئے این او سی منسوخ کردیئے، اب صرف شاہد آفریدی اور عمران نذیر ہی دستیاب رہ گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹی 10 لیگ؛ پلیئرز کو روکنے پر یو اے ای، پی سی بی سے ناراض
سنٹرل کنٹریکٹ سے باہر اور ڈومیسٹک کرکٹ سے دستبردار محمد حفیظ نے بھی قلندرز کی جانب سے ایونٹ میں شرکت کا اشارہ دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق امارات کرکٹ بورڈ کے نائب صدر خالد ال زارونی نے چیئرمین پی سی بی احسان مانی کو خط میں لکھا تھا کہ اس فیصلے سے یو اے ای حکومت کے مفادات کو بھی زک پہنچی ہے۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین پی سی بی نے فون پر موقف اختیار کیا کہ فیصلہ چیف پیٹرن عمران خان نے کیا ہے، حکومتی سطح پر ان سے رابطہ کیا جائے۔
اس موقف نے پی سی بی کو مشکل میں ڈال دیا ہے، جمعرات کو قذافی اسٹیڈیم میں اسپانسرشپ معاہدے کی تقریب کے دوران چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے غیر رسمی گفتگو کے دوران عندیہ دیا کہ فیصلے پر نظرثانی کی جاسکتی ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اندر ہی اندر کوئی کھچڑی ضرور پک رہی ہے۔