امریکا نے قبائل میں براہ راست مداخلت کی تو جہاد کا اعلان ہوگا فضل الرحمن

نئےصوبوں کامعاملہ انتخابی نعرہ ہے،نگراں سیٹ اپ کی باتیں صرف اخبارات کی حد تک ہیں،کراچی میں صحافیوں سے گفتگو۔


Staff Reporter September 01, 2012
نگراں سیٹ اپ کی باتیں صرف اخبارات کی حد تک ہیں،الیکشن وقت پر ہونگے،کراچی میں صحافیوں سے گفتگو۔ فوٹو: فائل

جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ قبائلیوں نے واضح کردیا ہے کہ اگر اب ان کے علاقوں میں آپریشن ہوا تو وہ پاکستان میں رہنے کے بجائے افغانستان کی طرف ہجرت کرجائیں گے ملکی بقاء وسلامتی کے لیے اس ممکنہ ہجرت کا تدارک لازمی ہے، امریکا نے براہ راست قبائل میں مداخلت کرنے کی کوشش کی تو ملک میں جہاد کا اعلان ہوگا کوئی اس جہاد میں حصہ لے یا نہ لے لیکن اس کے لیے ان حالات میں اس کا انکار کرنا مشکل ہوگا، قبائل پر مسلط ہونے والی جنگ کی صورت میں علما کے لیے بھی خاموشی کو برقرار رکھنا انتہائی مشکل ہوگا۔

متحدہ مجلس عمل کی بحالی کے حوالے سے جلد اہم اجلاس ہوگا،موجودہ حالات میں جماعت اسلامی کے رویے کی وجہ سے اس کے نظریاتی کردار کو نقصان پہنچا، صوبوں کے حوالے سے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا جارہا بلکہ یہ انتخابی نعرہ ہے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعہ کو یہاں سینئر صحافیوں اور ایڈیٹرز سے گفتگو کے دوران کیا۔ مولانافضل الرحمن نے کہا کہ آئے روز این جی اوز کے ذریعے مختلف قانون سازی کے شور شرابے دراصل ہمارے نظریات پر حملے کے مترادف ہے،کبھی حقوق نسواں، کبھی حدود بل اور کبھی تحفظ خواتین بل کے نام سے مختلف بلز براہ راست پارلیمنٹ میں کیوں پیش کیے جارہے ہیں ، ان متنازع بلوں کو مشتمل اسلامی نظریاتی کونسل میں پیش کیوں نہیں کیا جاتا۔

انھوں نے کہا کہ اصولی طور پر صوبوں کے حق میں ہیں جو بغیر کسی تعصب کے انتظامی بنیادوں پر بننے چاہئیں یہ کوئی بڑا مسئلہ نہیںکسی بھی صوبے کے قیام میں پہلا کردار صوبوں کا ہوتا ہے پہلے صوبائی اسمبلیاں دو تہائی اکثریت سے قانون کی منظوری دیتی ہیں اور پھر وفاق دو تہائی اکثریت سے صوبے کے فیصلے کی روشنی میں آئین سازی کرتا ہے لیکن یہاں معاملہ الٹا ہے، صوبوں کے بجائے وفاق کی طرف سے یہ کام شروع ہوا ہے اس میں مجھے سنجیدگی کا مظاہرہ نظر نہیں آتا بلکہ یہ انتخابی نعرہ ہے، کراچی کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ یہ مسئلہ انتہائی خطرناک اور قابل غور ہے،جمعیت علماء اسلام نے اس حوالے سے اپنے طور پر بھرپور کوششیں کیں۔

صدر زرداری، الطاف حسین، اسفند یار کی توجہ اس جانب مبذول کرائی مگر کہیں سے مثبت آواز نہیں آئی، کراچی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے ہم سب کو کراچی میں بیٹھ کر فیصلہ کرنا ہوگا ،اپوزیشن لیڈر چوہدری نثار کے میڈیا کو استعمال کرنے کے بیان کا نوٹس لینا چاہیے یقیناً انھوں نے اتنی بڑی بات کی ہے آخر اس کی کوئی تو وجہ ہوگی، موجودہ حالات میں الیکشن تو ہونگے تاہم مشکلات ضرور ہیں، مولانا فضل الرحمن نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات انتہائی خطرناک ہے کہ قبائلیوں نے واضح کردیا ہے کہ اگر اب ان کے علاقوں میں آپریشن ہوا تو وہ پاکستان کے علاقوں کی طرف ہجرت کرنے کے بجائے افغانستان کی طرف ہجرت کریں گے اگر ایسا ہوا تو پھر یہ سب مل کر پاکستان کے خلاف لڑیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں