جوہری پروگرام ایران اور عالمی طاقتوں میں مذاکرات کا آغاز

مغربی ممالک کو شبہ ہے کہ ایران جوہری ہتھیاروں کی صلاحیت حاصل کرنیکی کوشش کر رہا ہے

ایران پر دباؤ کم کرنا ایک تاریخی غلطی ہوگی،اسرائیل۔فوٹو:فائل

عالمی طاقتیں ایران کیساتھ اس کے متنازع جوہری پروگرام پر 2 روزہ مذاکرات کا آغاز ہوگیا۔

ایران اور اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے 5 مستقل ارکان اور جرمنی کے درمیان بات چیت کا آغاز گزشتہ روز جینیوا میں ہوا۔ ایران کیساتھ مذاکراتی گروپ میں برطانیہ، چین، فرانس، روس، امریکا اور جرمنی شامل ہیں۔ ایران کے وزیرِخارجہ نے امید ظاہر کی کہ اس بات چیت میں کسی طریقہ کار پر اتفاق ہو جائے گا جبکہ یہ عمل وقت طلب ہے۔ ایران کے نئے صدر حسن روحانی نے جنھیں نسبتاً اعتدال پسند سمجھا جاتا ہے کہا ہے کہ وہ چھ مہینوں کے اندر اندر کوئی سمجھوتہ کرنا چاہتے ہیں۔




مغربی ممالک کو شبہ ہے کہ ایران جوہری ہتھیاروں کی صلاحیت حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے جس کی تہران تردید کرتا ہے۔ بات چیت سے پہلے اسرائیل نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ایران پر دباؤ کم کرنا ایک تاریخی غلطی ہو گی۔ ایرانی ٹیم کی سربراہی وزیرِخارجہ محمد جاوید ظریف کر رہے ہیں تاہم توقع ہے کہ حقیقی مذاکرات ان کے نائب عباس ارغکاچی کے حوالے کیے جائیں گے۔ محمد جاوید ظریف کا کہنا ہے کہ'ایک مشکل اور وقت طلب عمل کا آغاز ہونیوالا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ''مجھے امید ہے کہ بدھ تک ہم مسائل کے حل کیلیے کسی طریقہ کار پر متفق ہو جائیں گے''۔
Load Next Story