کئی ارب ڈالر کے نئے منصوبے سی پیک میں شامل کروانے کا فیصلہ
نئے پروجیکٹ آئندہ ہفتے سی پیک کی جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی کے اجلاس میں پیش کیے جائیں گے۔
MANILA:
پاکستان نے کئی ارب ڈالر کے نئے منصوبے سی پیک میں شامل کروانے کا فیصلہ کرلیاہے۔
نئے پروجیکٹ آئندہ ہفتے سی پیک کی جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی کے اجلاس میں پیش کیے جائیں گے جس میں سی پیک کا مغربی روٹ، تونسہ ہائیڈوپاورپروجیکٹ، رائٹ بینک چشمہ پروجیکٹ، نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن پروجیکٹ، آئل ریفائنری کی توسیع، پختونخوا کی سڑکوں کے منصوبے اور تھر بلاک انجینئرنگ پروجیکٹ شامل ہیں۔
میڈیا بریفنگ میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی مخدوم خسروبختیار کا کہناہے کہ اگر یہ تمام منصوبے مکمل ہوگئے تو ملکی معیشت 4گنا بڑھ جائے گی۔ صحافیوں نے سوال کیاکہ ان منصوبوں کا مالیاتی حجم کیاہے اور ان منصوبوں کی شمولیت کے بعد سی پیک کا مالیاتی حجم کتناہوجائے گا تو وفاقی وزیر نے مزید تفصیل بیان نہیں کی۔
سی پیک معیشت کا اہم ستون، نئی منزل پر لے جا رہے ہیں، خسروبختیار
وفاقی وزرا نے کہا ہے کہ سی پیک معیشت کا ایک اہم ستون ہے، سی پیک کو نئی منزل پر لے جا رہے ہیں،14سال بعد ایم ایل ون منصوبہ حقیقی بننے جا رہا ہےاسٹیل مل کو فعال کیا جا رہا ہے، 2020ء میں سیاحت اور ثقافت کو بھی شامل کر رہے ہیں، کراچی سرکلر ریلوے کو ترجیح بنیادوں پر رکھا ہے۔
ان خیالات کا اظہار وفاقی وزرا خسرو بختیار، شیخ رشید، عمرایوب معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان اورندیم بابرنے مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر خسروبختیار نے کہا کہ 6 تاریخ کو سی پیک مشترکہ تعاون کمیٹی کی میٹنگ ہے،4 تاریخ کوگوادر جا رہے ہیں وہاں300 میگاواٹ پاور پلانٹ کا افتتاح کریںگے۔
پاک چین مشترکہ تعاون کمیٹی میں سی پیک پر پیش رفت زیر بحث آئیگی۔ سی پیک پاکستان کے معاشی ڈھانچے کا اہم ستون ہے، سب سے اہم ترین منصوبہ ایم ایل ون جو پاکستان کے فرسودہ ریلوے نظام کو ختم کرکے نئی صدی کا ریلوے نظام لائیگا۔ اسکی فنانسنگ فائنل ہوگئی۔
پاکستان نے کئی ارب ڈالر کے نئے منصوبے سی پیک میں شامل کروانے کا فیصلہ کرلیاہے۔
نئے پروجیکٹ آئندہ ہفتے سی پیک کی جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی کے اجلاس میں پیش کیے جائیں گے جس میں سی پیک کا مغربی روٹ، تونسہ ہائیڈوپاورپروجیکٹ، رائٹ بینک چشمہ پروجیکٹ، نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن پروجیکٹ، آئل ریفائنری کی توسیع، پختونخوا کی سڑکوں کے منصوبے اور تھر بلاک انجینئرنگ پروجیکٹ شامل ہیں۔
میڈیا بریفنگ میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی مخدوم خسروبختیار کا کہناہے کہ اگر یہ تمام منصوبے مکمل ہوگئے تو ملکی معیشت 4گنا بڑھ جائے گی۔ صحافیوں نے سوال کیاکہ ان منصوبوں کا مالیاتی حجم کیاہے اور ان منصوبوں کی شمولیت کے بعد سی پیک کا مالیاتی حجم کتناہوجائے گا تو وفاقی وزیر نے مزید تفصیل بیان نہیں کی۔
سی پیک معیشت کا اہم ستون، نئی منزل پر لے جا رہے ہیں، خسروبختیار
وفاقی وزرا نے کہا ہے کہ سی پیک معیشت کا ایک اہم ستون ہے، سی پیک کو نئی منزل پر لے جا رہے ہیں،14سال بعد ایم ایل ون منصوبہ حقیقی بننے جا رہا ہےاسٹیل مل کو فعال کیا جا رہا ہے، 2020ء میں سیاحت اور ثقافت کو بھی شامل کر رہے ہیں، کراچی سرکلر ریلوے کو ترجیح بنیادوں پر رکھا ہے۔
ان خیالات کا اظہار وفاقی وزرا خسرو بختیار، شیخ رشید، عمرایوب معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان اورندیم بابرنے مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر خسروبختیار نے کہا کہ 6 تاریخ کو سی پیک مشترکہ تعاون کمیٹی کی میٹنگ ہے،4 تاریخ کوگوادر جا رہے ہیں وہاں300 میگاواٹ پاور پلانٹ کا افتتاح کریںگے۔
پاک چین مشترکہ تعاون کمیٹی میں سی پیک پر پیش رفت زیر بحث آئیگی۔ سی پیک پاکستان کے معاشی ڈھانچے کا اہم ستون ہے، سب سے اہم ترین منصوبہ ایم ایل ون جو پاکستان کے فرسودہ ریلوے نظام کو ختم کرکے نئی صدی کا ریلوے نظام لائیگا۔ اسکی فنانسنگ فائنل ہوگئی۔