تحفظ ماحولیات پر پاکستانی تحریک کے عالمی قرارداد بننے کا امکان

درجہ حرارت سے تحفظ کیلیے 90تنظیمیں تحریک کی حمایت کرچکی ہیں، نائب صدرجاوید جبار۔


Staff Reporter September 01, 2012
درجہ حرارت سے تحفظ کیلیے 90تنظیمیں تحریک کی حمایت کرچکی ہیں، نائب صدرجاوید جبار. فوٹو:فائل

بڑھتے ہوئے عالمی درجہ حرارت سے تحفظ کے لیے عالمی معاہدے کے لیے پاکستانی تنظیم کی تحریک کی 90تنظیمیں حمایت کرچکی ہیں اور توقع ہے کہ 6ستمبر سے کوریا میں شروع ہونے والے دنیا کے سب سے بڑے ماحولیاتی اجتماع میں یہ تحریک منظور کرلی جائے گی اور یہ عالمی قرارداد کی صورت اختیار کرلے گی۔

یہ بات انٹرنیشنل کنزرویشن یونین آف نیچر ( آئی یو سی این ) کے نائب صدر جاوید جبار نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتائی ، اس موقع پر آئی یو سی این پاکستان کے نمائندے شاہ مراد عالیانی اور مدیحہ اعجاز بھی موجود تھے، انھوں نے بتایا کہ زمین کے ماحولیاتی تحفظ کا دنیا کا سب سے بڑا اجتماع 6ستمبر سے جنوبی کوریا میں شروع ہوگاجس میں پاکستانی وفد کی جانب سے ایک تحریک پیش کی جائے گی جو ممکنہ طور پر عالمی قرارداد کا درجہ حاصل کرلے گی ، ورلڈ کنزرویشن کانگریس کا اہتمام انٹرنیشل یونین آف کنزرویشن آف نیچرکی جانب سے کیا جارہاہے ۔

کانگریس میں دنیا بھر کے رہنما، ماحولیاتی ماہرین سرکاری نمائندے ، سرمایہ کار، غیر سرکاری ادارے اور اقوام متحدہ سے تعلق رکھنے والے اداروں کے ہزاروں نمائندے شرکت کریں گے اور دنیا کی ترقی اور ماحولیاتی مسائل کے حل کا جائزہ لیں گے ، آئی سی یواین پاکستان کی رکن تنظیم مستحکم ترقی و پالیسی انسٹیٹوٹ کی تیار کردہ پاکستانی وفد کی جانب سے پیش کی جانے والی تحریک میں عالمی برادری پر زور دیا جائے گا کہ دنیا کے بڑھتے ہوئے درجہ حرارت سے متعلق ایک ایسامعاہدہ کیا جائے جو جنگلی حیات، ایکو سسٹم اور انسانوں کو بڑھتے ہوئے درجہ حرارت اوراس کے اثرات سے تحفظ دے سکے۔

آئی یو سی این گلوبل کے نائب صدر جاوید جبار نے بتایا کہ اس تحریک کی حمایت میں پہلے ہی 90تنظیموں کی حمایت حاصل ہوچکی ہے ، جاوید جبار نے بین الاقوامی اجتماع میں پاکستانی وفد کے اہداف ومقاصد کے بارے میں بتایا کہ ہم دنیا کو زیر زمین نہر( کاریز) کے نظام کے بارے میں دنیا کو بتائیں گے کہ یہ ٹیوب ویل کے نظام سے زیادہ بہتر ہے ،اس بارے میں ''ریت میں موتی'' نامی دستاویزی فلم کے ساتھ ساتھ منگریوز اور صنوبر کے جنگلات سے متعلق فلمیں بھی پیش کی جائیں گی ، اس سے پاکستان میں صنوبر کے جنگلات کے تحفظ میں مدد ملے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں