وزیراعظم کے استعفے اور نئے انتخابات کے مطالبے پر قائم ہیں رہبرکمیٹی

وزیراعظم کے استعفیٰ پر بات نہیں ہوسکتی تو پھر حکومت کو رابطے کی کیا ضرورت ہے، رہبرکمیٹی


ویب ڈیسک November 02, 2019
پارلیمنٹ سے مشترکہ استعفے اورہائی ویز کی بندش زیرغور ہیں، رہبر کمیٹی۔ فوٹو: اسکرین گریپ۔

رہبرکمیٹی کے کنوینئر اکرم درانی نے کہا ہے کہ اپوزیشن میں تمام جماعتیں وزیراعظم کے استعفے اور نئے انتخابات کے مطالبے پر قائم ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق رہبر کمیٹی کے اجلاس کے بعد اپوزیشن قیادت کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کنوینئر اکرم درانی کا کہنا تھا کہ آج رہبرکمیٹی کے اجلاس میں مختلف امور زیرغور آئے، اپوزیشن کی تمام 9 جماعتیں وزیراعظم عمران خان استعفے اور نئے انتخابات یہی ہمارا مطالبہ ہے۔

اکرم درانی کا کہنا تھا کہ آج تمام سیاسی جماعتوں کا اتفاق ہے کہ آزادی مارچ کے مقاصد اور وزیراعظم کے استعفے اور فوج کی نگرانی کے بغیر نئے انتخابات کے مطالبے کو آگے بڑھایا جائے گا، ڈی چوک جانا ابھی زیرغور نہیں، دیگرآپشنز پر مشاورت جاری ہے۔

سربراہ رہبر کمیٹی نے بتایا کہ تمام غیر جمہوری قوتوں کو خبردار کرتے ہیں اگر ماورائے آئین اقدام کیا تو تمام جماعتیں احتجاج کریں گی، ہمارے پاس دیگر آپشنز بھی موجود ہیں، پارلیمنٹ سے مشترکہ استعفے، ہائی ویز کی بندش اور اضلاع کی سطح پر احتجاج بھی زیرغور ہے۔

اکرم درانی نے کہا کہ معاہدے سے ہم نہیں بلکہ حکومت بھاگ رہی ہے، حکومت نے کہا تھا کہ کسی قافلے کو روکا نہیں جائے گا لیکن اس کے برعکس میرے ساتھ آنے والے قافلوں کو روکا گیا، ہمارے مریضوں کو اسپتالوں میں علاج کی سہولیات فراہم نہیں کی جارہیں، ہم رابطے سے انکاری نہیں ہیں لیکن وزیراعظم اور وزیردفاع پرویزخٹک کا لب ولہجہ درست نہیں، ہم بات کرنے کے لئے تیار ہیں لیکن اگر وزیراعظم کے استعفیٰ پربات نہیں ہوسکتی تو پھر رابطے کی کیا ضرورت ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں