ٹی20 مصباح الحق کے ’’نان پلیئنگ کپتان‘‘ کا تاثر مسترد
میدان میں تو مجھے ہی قیادت کرنی ہے، سرفراز کی کمی محسوس ہوگی،بابر اعطم
بابر اعظم نے مصباح کے ''نان پلیئنگ کپتان'' کا تاثر مسترد کر دیا، ان کے مطابق کوچ مشورے دیں گے البتہ میدان میں تومجھے ہی قیادت کرنا ہے۔
سری لنکا سے ہوم سیریز کے تینوں ٹی 20میچز میں ناکامی پر پی سی بی نے سرفراز احمد کو قیادت سے ہٹا دیا تھا، وہ دورئہ آسٹریلیا کیلیے اسکواڈ میں جگہ بھی برقرار نہیں رکھ سکے، ٹی ٹوئنٹی میں ذمہ داری بابر اعظم کو سونپ دی گئی،عام خیال یہی ہے کہ اصل فیصلے مصباح الحق کریں گے اور بابر کا اتنا اہم کردار نہیں ہو گا۔
گزشتہ روز پریس کانفرنس میں جب نمائندہ ''ایکسپریس'' نے بابر اعظم سے یہ سوال پوچھا تو انھوں نے کہا کہ گراؤنڈ میں تو میں ہی کپتانی کروں گا، 2012میں انڈر19ٹیم کی قیادت کر چکا، 2015سے بطور پلیئر پاکستان کیلیے کھیل رہا ہوں، اس دوران کافی کچھ سیکھنے کا موقع ملا،کوشش کروں گا کہ اس تجربے کو بطور کپتان بھی استعمال کروں۔
سرفراز احمد کے بارے میں سوال پر بابراعظم نے کہا کہ ان کی کمی محسوس ہوگی، سرفراز کی ٹیم کیلیے جو خدمات ہیں ان کی جتنی تعریف کریں وہ کم ہو گی، انھوں نے پاکستان کو نمبر ون بنوایا، کوشش کروں گا کہ اب اس پوزیشن پر برقرار بھی رکھوں۔
انھوں نے کہا کہ قیادت سے میری بیٹنگ متاثر نہیں ہوگی، پلاننگ یہی ہے کہ اچھا پرفارم کریں تاکہ کسی پردباؤ نہیں آئے، میں بیٹنگ کے وقت قیادت کا پریشر نہیں لوں گا، نہ ہی فیلڈ میں کپتانی کرتے وقت اپنی بیٹنگ کا سوچوں گا، ایسا نہیں ہے کہ دونوں طرف کا دباؤ خود پر سوار کروں۔
سری لنکا سے ہوم سیریز کے تینوں ٹی 20میچز میں ناکامی پر پی سی بی نے سرفراز احمد کو قیادت سے ہٹا دیا تھا، وہ دورئہ آسٹریلیا کیلیے اسکواڈ میں جگہ بھی برقرار نہیں رکھ سکے، ٹی ٹوئنٹی میں ذمہ داری بابر اعظم کو سونپ دی گئی،عام خیال یہی ہے کہ اصل فیصلے مصباح الحق کریں گے اور بابر کا اتنا اہم کردار نہیں ہو گا۔
گزشتہ روز پریس کانفرنس میں جب نمائندہ ''ایکسپریس'' نے بابر اعظم سے یہ سوال پوچھا تو انھوں نے کہا کہ گراؤنڈ میں تو میں ہی کپتانی کروں گا، 2012میں انڈر19ٹیم کی قیادت کر چکا، 2015سے بطور پلیئر پاکستان کیلیے کھیل رہا ہوں، اس دوران کافی کچھ سیکھنے کا موقع ملا،کوشش کروں گا کہ اس تجربے کو بطور کپتان بھی استعمال کروں۔
سرفراز احمد کے بارے میں سوال پر بابراعظم نے کہا کہ ان کی کمی محسوس ہوگی، سرفراز کی ٹیم کیلیے جو خدمات ہیں ان کی جتنی تعریف کریں وہ کم ہو گی، انھوں نے پاکستان کو نمبر ون بنوایا، کوشش کروں گا کہ اب اس پوزیشن پر برقرار بھی رکھوں۔
انھوں نے کہا کہ قیادت سے میری بیٹنگ متاثر نہیں ہوگی، پلاننگ یہی ہے کہ اچھا پرفارم کریں تاکہ کسی پردباؤ نہیں آئے، میں بیٹنگ کے وقت قیادت کا پریشر نہیں لوں گا، نہ ہی فیلڈ میں کپتانی کرتے وقت اپنی بیٹنگ کا سوچوں گا، ایسا نہیں ہے کہ دونوں طرف کا دباؤ خود پر سوار کروں۔