سانحہ تیزگام میرپورخاص کے 45 افراد تاحال لاپتہ
غیر سرکاری ذرائع کے مطابق 60 افراد لاپتہ ہیں،پیاروں کی شناخت کے لیے لواحقین رحیم یارخان روانہ
سانحہ تیزگام کے بعد میرپورخاص کے 45 افراد تاحال لاپتہ۔ اپنے پیاروں کی شناخت کے لیے لواحقین رحیم یارخان روانہ ہوگئے جہاں ان کے ڈین این اے سیمپل لیے جائیں گے۔
ڈپٹی کمشنر آفس کے مطابق سانحہ تیز گام کے بعدضلع میرپورخاص کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے 45افراد تاحال لاپتہ ہیں جبکہ غیر سرکاری ذرائع کے مطابق ان کی تعداد 60 کے قریب ہے۔
میرپورخاص سے تعلق رکھنے والے لاپتہ 9 افراد کی شناخت کے لیے 16 افراد پر مشتمل قافلہ جن میں لاپتہ افراد کے 15 لواحقین شامل ہیں ڈی این کے سیمپل کیلیے جبکہ خاتون زخمی کی عیادت کیلیے ہفتے کی صبح رحیم یار خان روانہ ہوگئے۔ ڈپٹی کمشنر میرپورخاص سیدعطاء اﷲ شاہ بخاری نے لواحقین کو سرکاری خرچے پر بذریعہ وین رحیم یارخان روانہ کیا۔
بتایا جاتاہے کہ سانحہ تیز گام میں جاں بحق ہونے والوں میں سے 58افرادکی شناخت نہیں ہوسکی جن کے نمونے فرانزک لیب ٹیم نے حاصل کرلیے ہیں۔ڈی سی کے مطابق اس عمل میں تقریباً 10 دن لگیں گے۔
ٹرین حادثہ، کنری کا بزرگ شہری بھی لاپتہ، تعداد 5 ہوگئی
سانحہ تیز گام میں کنری سے تعلق رکھنے والا بزرگ شہری بھی لاپتہ، ضلع عمرکوٹ سے تعلق رکھنے والے لاپتہ افراد کی تعداد 5 ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق تیزگام ایکسپریس حادثے میں کنری کے محلہ آصف نگر سے تعلق رکھنے والابزرگ شہری محمدیوسف بھٹی بھی لاپتہ ہے جس کے بعد ضلع عمرکوٹ سے تعلق رکھنے والے لاپتہ افراد کی تعداد5 ہوگئی ہے۔
فقیرمحمد، محمدیوسف بھٹی اور یعقوب بھٹی کاتعلق کنری شہر سے ۔محمدیوسف بھٹی اوریعقوب بھٹی سگے بھائی ہیںجبکہ فقیرمحمد ان کا قریبی رشتہ دار ہے اور دولاپتہ افراد عبدالوحید آریسر اور عبدالرحمان آریسر کاتعلق تحصیل پتھورو کے گائوں عبدالحکیم آریسر سے ہے، لواحقین کے مطابق مذکورہ پانچوں افراد بھی تبلغی اجتماع میں شرکت کے لیے رائیونڈ گئے تھے۔
دوسری جانب کنری کے یعقوب بھٹی اور تحصیل پتھورو کے عبدالوحیداور عبدالرحمان آریسرکا نام جاں بحق افراد میں درج کیاگیا ہے جن کی میتیں بھی تاحال ورثاکے حوالے نہیں کی گئی ہیں جبکہ فقیرمحمد کولاپتہ اوریوسف بھٹی کا نام زخمیوں میں درج ہے، اسی طرح چھ افراد زخمی تھے جن میں کنری شہرکے اقبال، سرور، رضوان اورعلی بھٹی جبکہ تحصیل پتھورو کے فیصل اورمحمد خان آریسر شامل ہیں۔ جن میں سے کنری شہر کے دو زخمی افراد سرور، علی بھٹی اور تحصیل پتھورو کاایک زخمی فیصل آریسرمعمولی زخمی تھے وہ صحت یاب ہوکراپنے شہروگاؤں میں پہنچ چکے ہیں جبکہ لواحقین کے مطابق رضوان ،اقبال بھٹی اور محمد خان آریسرتاحال رحیم یارخان اورملتان کے اسپتالوںمیں زیرعلاج ہیں وہ ان سے مل چکے ہیں۔
بذریعہ فون رابطہ کرنے پر لاپتہ افراد کے لواحقین نے بتایاکہ وہ اپنے پیاروں کی تلاش میں تاحال مصروف ہیں اوروہ رحیم یارخان میں سخت پریشان و دربدرکی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں انکے مطابق اسپتال انتظامیہ نے انکے ڈی این اے ٹیسٹ سیمپل حاصل کرلئے ہیں ، اورسات روزکے بعد رپورٹ جاری کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔
خالد مقبول و دیگرکی ٹرین حادثے میں جاں بحق افراد کے ورثا سے تعزیت
کنوینر رابطہ کمیٹی ایم کیو ایم پاکستان و وفاقی وزیر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے مسعود محمود، ظفرکمالی، صابر قائمخانی، راشد خلجی، ناصر قریشی، میئر حیدرآباد طیب حسین، ڈپٹی میئر سہیل مشہدی، سلیم رزاق،خوشی محمد مغل، حق نواز قائمخانی، محمد علی شاہ، عبدالاحد، چیئرمین بلدیہ انجینئرکامران شیخ، وائس چیئرمین فرید احمد خان، و دیگرکے ہمراہ سانحہ تیزگام میں شہید حبیب کالونی کے فاروق کمبوہ کی نماز جنازہ اور تدفین میں شرکت کی۔
بعد ازاں انہوں نے حادثے میں جاں بحق سیٹلائٹ ٹائون، غریب آباد، پاک کالونی، نواب کالونی اور حبیب کالونی کے رہائشی شریف آرائیں، وقار مری، عبدالطیف، آفتاب شکیل، محمد نواز، محمد سلیم اور دیگر کے گھروں پر جاکر سوگوار لواحقین سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔
سانحہ تیزگام، سانگھڑکے 6 افراد کا بھی پتہ نہ چل سکا
سانگھڑ کے قریب یوسی ولی محمد کیریو کے گائوں کرنل شیر جنگ کی آرائیں برادری کے ایک خاندان کے 6 افراد سانحہ تیزگام کے بعد سے لاپتہ ہیں۔ مذکورہ خاندان پنجاب میں اپنے عزیزوں سے ملنے جارہا تھا۔ بد قسمت ٹرین میں سفر کرنے والے6 افراد میں 33 سالہ قاری شبیر احمد ان کی بیوی فرزانہ، ڈیڑھ سالہ مستبہ، 23 سالہ سمیرا، 4 ماہ کی میمونہ اور 13 سالہ اقراء شامل ہیں۔
ورثا کے مطابق پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کے شیخ زید اسپتال میں جاکر انہوں نے اپنے نمونے ڈی این اے کیلیے جمع کروادیے ہیں جنہیں لاہور تصدیق کیلیے بھیج دیا گیا ہے۔ قاری شبیر احمد آرائیں ٹنڈو الہیار کی جامع مسجد محمودیہ کے پیش امام تھے۔ دوسری جانب یوسی ولی محمد کیریو میں ماحول سوگوار ہے۔
ڈپٹی کمشنر آفس کے مطابق سانحہ تیز گام کے بعدضلع میرپورخاص کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے 45افراد تاحال لاپتہ ہیں جبکہ غیر سرکاری ذرائع کے مطابق ان کی تعداد 60 کے قریب ہے۔
میرپورخاص سے تعلق رکھنے والے لاپتہ 9 افراد کی شناخت کے لیے 16 افراد پر مشتمل قافلہ جن میں لاپتہ افراد کے 15 لواحقین شامل ہیں ڈی این کے سیمپل کیلیے جبکہ خاتون زخمی کی عیادت کیلیے ہفتے کی صبح رحیم یار خان روانہ ہوگئے۔ ڈپٹی کمشنر میرپورخاص سیدعطاء اﷲ شاہ بخاری نے لواحقین کو سرکاری خرچے پر بذریعہ وین رحیم یارخان روانہ کیا۔
بتایا جاتاہے کہ سانحہ تیز گام میں جاں بحق ہونے والوں میں سے 58افرادکی شناخت نہیں ہوسکی جن کے نمونے فرانزک لیب ٹیم نے حاصل کرلیے ہیں۔ڈی سی کے مطابق اس عمل میں تقریباً 10 دن لگیں گے۔
ٹرین حادثہ، کنری کا بزرگ شہری بھی لاپتہ، تعداد 5 ہوگئی
سانحہ تیز گام میں کنری سے تعلق رکھنے والا بزرگ شہری بھی لاپتہ، ضلع عمرکوٹ سے تعلق رکھنے والے لاپتہ افراد کی تعداد 5 ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق تیزگام ایکسپریس حادثے میں کنری کے محلہ آصف نگر سے تعلق رکھنے والابزرگ شہری محمدیوسف بھٹی بھی لاپتہ ہے جس کے بعد ضلع عمرکوٹ سے تعلق رکھنے والے لاپتہ افراد کی تعداد5 ہوگئی ہے۔
فقیرمحمد، محمدیوسف بھٹی اور یعقوب بھٹی کاتعلق کنری شہر سے ۔محمدیوسف بھٹی اوریعقوب بھٹی سگے بھائی ہیںجبکہ فقیرمحمد ان کا قریبی رشتہ دار ہے اور دولاپتہ افراد عبدالوحید آریسر اور عبدالرحمان آریسر کاتعلق تحصیل پتھورو کے گائوں عبدالحکیم آریسر سے ہے، لواحقین کے مطابق مذکورہ پانچوں افراد بھی تبلغی اجتماع میں شرکت کے لیے رائیونڈ گئے تھے۔
دوسری جانب کنری کے یعقوب بھٹی اور تحصیل پتھورو کے عبدالوحیداور عبدالرحمان آریسرکا نام جاں بحق افراد میں درج کیاگیا ہے جن کی میتیں بھی تاحال ورثاکے حوالے نہیں کی گئی ہیں جبکہ فقیرمحمد کولاپتہ اوریوسف بھٹی کا نام زخمیوں میں درج ہے، اسی طرح چھ افراد زخمی تھے جن میں کنری شہرکے اقبال، سرور، رضوان اورعلی بھٹی جبکہ تحصیل پتھورو کے فیصل اورمحمد خان آریسر شامل ہیں۔ جن میں سے کنری شہر کے دو زخمی افراد سرور، علی بھٹی اور تحصیل پتھورو کاایک زخمی فیصل آریسرمعمولی زخمی تھے وہ صحت یاب ہوکراپنے شہروگاؤں میں پہنچ چکے ہیں جبکہ لواحقین کے مطابق رضوان ،اقبال بھٹی اور محمد خان آریسرتاحال رحیم یارخان اورملتان کے اسپتالوںمیں زیرعلاج ہیں وہ ان سے مل چکے ہیں۔
بذریعہ فون رابطہ کرنے پر لاپتہ افراد کے لواحقین نے بتایاکہ وہ اپنے پیاروں کی تلاش میں تاحال مصروف ہیں اوروہ رحیم یارخان میں سخت پریشان و دربدرکی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں انکے مطابق اسپتال انتظامیہ نے انکے ڈی این اے ٹیسٹ سیمپل حاصل کرلئے ہیں ، اورسات روزکے بعد رپورٹ جاری کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔
خالد مقبول و دیگرکی ٹرین حادثے میں جاں بحق افراد کے ورثا سے تعزیت
کنوینر رابطہ کمیٹی ایم کیو ایم پاکستان و وفاقی وزیر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے مسعود محمود، ظفرکمالی، صابر قائمخانی، راشد خلجی، ناصر قریشی، میئر حیدرآباد طیب حسین، ڈپٹی میئر سہیل مشہدی، سلیم رزاق،خوشی محمد مغل، حق نواز قائمخانی، محمد علی شاہ، عبدالاحد، چیئرمین بلدیہ انجینئرکامران شیخ، وائس چیئرمین فرید احمد خان، و دیگرکے ہمراہ سانحہ تیزگام میں شہید حبیب کالونی کے فاروق کمبوہ کی نماز جنازہ اور تدفین میں شرکت کی۔
بعد ازاں انہوں نے حادثے میں جاں بحق سیٹلائٹ ٹائون، غریب آباد، پاک کالونی، نواب کالونی اور حبیب کالونی کے رہائشی شریف آرائیں، وقار مری، عبدالطیف، آفتاب شکیل، محمد نواز، محمد سلیم اور دیگر کے گھروں پر جاکر سوگوار لواحقین سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔
سانحہ تیزگام، سانگھڑکے 6 افراد کا بھی پتہ نہ چل سکا
سانگھڑ کے قریب یوسی ولی محمد کیریو کے گائوں کرنل شیر جنگ کی آرائیں برادری کے ایک خاندان کے 6 افراد سانحہ تیزگام کے بعد سے لاپتہ ہیں۔ مذکورہ خاندان پنجاب میں اپنے عزیزوں سے ملنے جارہا تھا۔ بد قسمت ٹرین میں سفر کرنے والے6 افراد میں 33 سالہ قاری شبیر احمد ان کی بیوی فرزانہ، ڈیڑھ سالہ مستبہ، 23 سالہ سمیرا، 4 ماہ کی میمونہ اور 13 سالہ اقراء شامل ہیں۔
ورثا کے مطابق پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کے شیخ زید اسپتال میں جاکر انہوں نے اپنے نمونے ڈی این اے کیلیے جمع کروادیے ہیں جنہیں لاہور تصدیق کیلیے بھیج دیا گیا ہے۔ قاری شبیر احمد آرائیں ٹنڈو الہیار کی جامع مسجد محمودیہ کے پیش امام تھے۔ دوسری جانب یوسی ولی محمد کیریو میں ماحول سوگوار ہے۔