ادائیگیوں کا نیا نظام جی ڈی پی 7 فیصد 40 لاکھ افراد کو روزگار کے مواقع
بینکوں اور مالیاتی اداروں کے ڈیپازٹس میں263 ارب ڈالر اضافہ متوقع
KHYBER PAKHTUNKHWA:
وفاقی حکومت کی جانب سے متعارف کروائے جانیوالے ادائیگیوں کے نئے نظام سے مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کو 7فیصد تک بڑھانے کے علاوہ روزگار کے 40 لاکھ نئے مواقع پیدا کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے نیشنل پیمنٹ سسٹم اسٹریٹیجی جاری کی ہے جس کے تحت فنانشل مارکیٹ انفراسٹرکچر (ایف ایم آئیز) سے قومی معیشت کی ترقی کے ساتھ ساتھ بے روزگاری کے خاتمے میں بھی مدد ملے گی۔ ایف ایم آئیز کے تحت ادائیگیوں کے موثر الیکٹرانک نظام سے تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کے علاوہ ملکی معیشت پر خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے۔
نیشنل پیمنٹ سسٹم کی حکمت عملی پر عمل درآمد کے ذریعے پاکستان کی جی ڈی پی میں 7 فیصد تک اضافہ کے علاوہ روزگار کے 40 لاکھ نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے اس کے علاوہ بینکوں اور مالیاتی اداروں کے ڈیپازٹس میں263 ارب ڈالر اضافہ متوقع ہے۔
حکمت عملی کے تحت 2025ء تک مطلوبہ اہداف کے حصول کو یقینی بنایا جائے گا جس سے ملک کے معاشی استحکام میں مدد ملے گی اور ملک میں تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں کو بھی فروغ حاصل ہو گا۔
وفاقی حکومت کی جانب سے متعارف کروائے جانیوالے ادائیگیوں کے نئے نظام سے مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کو 7فیصد تک بڑھانے کے علاوہ روزگار کے 40 لاکھ نئے مواقع پیدا کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے نیشنل پیمنٹ سسٹم اسٹریٹیجی جاری کی ہے جس کے تحت فنانشل مارکیٹ انفراسٹرکچر (ایف ایم آئیز) سے قومی معیشت کی ترقی کے ساتھ ساتھ بے روزگاری کے خاتمے میں بھی مدد ملے گی۔ ایف ایم آئیز کے تحت ادائیگیوں کے موثر الیکٹرانک نظام سے تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کے علاوہ ملکی معیشت پر خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے۔
نیشنل پیمنٹ سسٹم کی حکمت عملی پر عمل درآمد کے ذریعے پاکستان کی جی ڈی پی میں 7 فیصد تک اضافہ کے علاوہ روزگار کے 40 لاکھ نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے اس کے علاوہ بینکوں اور مالیاتی اداروں کے ڈیپازٹس میں263 ارب ڈالر اضافہ متوقع ہے۔
حکمت عملی کے تحت 2025ء تک مطلوبہ اہداف کے حصول کو یقینی بنایا جائے گا جس سے ملک کے معاشی استحکام میں مدد ملے گی اور ملک میں تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں کو بھی فروغ حاصل ہو گا۔