سانحہ کارساز کی تحقیقات کی ذمہ داری اس وقت کی حکومت کی تھی لیکن اس نے کچھ نہ کیا شرجیل میمن

سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو ملک سے محبت کی خاطر وطن واپس آئی تھیں لیکن ان کا استقبال بم دھماکوں سے کیا گیا، شرجیل میمن


ویب ڈیسک October 18, 2013
بینظیر بھٹو پر حملہ کرکے انہیں قتل کئے جانے کے حوالے سے عدالت میں مقدمات موجود ہیں اور ہمیں امید ہے کہ عدالت انصاف کرے گی، شرجیل میمن فوٹو: ایکسپریس نیوز

ROME: سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ 18 اکتوبر کے کارساز سانحے کی تحقیقات کی ذمہ داری اس وقت کی حکومت کی تھی لیکن اس نے اس حوالے سے کچھ نہیں کیا۔

کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو ملک سے محبت کی خاطر وطن واپس آئی تھیں لیکن ان کا استقبال بم دھماکوں سے کیا گیا، 18 اکتوبر کو بھی ان پر قاتلانہ حملہ کیا گیا اور 27 دسمبر کو بھی لیکن دونوں واقعات کے شواہد مٹادیئے گئے اور جب شواہد مٹادیئے گئے تو تحقیقات کس طرح ہوتی۔

شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ بینظیر بھٹو کو سیکیورٹی فراہم کرنا اور سیکیورٹی فراہم نہ کرنے کے باعث 18 اکتوبر کو پیش آنے والے واقعے کی تحقیقات کی ذمہ داری اس وقت کی حکومت کی تھی لیکن اس نے اس حوالے سے کچھ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ بینظیر بھٹو پر حملہ کرکے انہیں قتل کئے جانے کے حوالے سے عدالت میں مقدمات موجود ہیں اور ہمیں امید ہے کہ عدالت انصاف کرے گی اور اس میں جو ملوث ہیں ان کو سزا دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا جمہوریت کی بقا کے لئے پیپلز پارٹی نے ہمیشہ قربانیاں دی اور آئندہ بھی دیتی رہے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔