لاپتہ شہری کیس سندھ ہائیکورٹ کا وزارت داخلہ و دفاع کو نوٹس

بیٹوں سے متعلق پولیس اوررینجرز سے رابطہ کیا مگر کوئی مثبت جواب نہیں ملا،درخواست گزار۔


Staff Reporter September 01, 2012
بیٹوں سے متعلق پولیس اوررینجرز سے رابطہ کیا مگر کوئی مثبت جواب نہیں ملا،درخواست گزار۔ فوٹو: ایکسپریس

سندھ ہائیکورٹ نے دو شہریوں کی گمشدگی کیخلاف دائر درخواستوں پر وفاقی وصوبائی وزارت داخلہ،وزارت دفاع،آئی جی سندھ، ڈائریکٹر جنرل جنرل رینجرز ، بھٹائی رینجرز ونگ 71کے کرنل آفتاب ، ایڈوکیٹ جنرل ،پراسیکیوٹرجنرل سندھ،ایس آئی یو اور سی آئی ڈی ، ایس ایچ او لانڈھی سمیت دیگر کو 13 ستمبر کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے۔

جسٹس شاہد انور باجوہ کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے نکزان خان اور خان گل کی جانب سے دائر درخواستوں کی سماعت کی، خان گل نے درخواست میں موقف اختیارکیا ہے کہ اس کا بیٹا 24جولائی کوزاہد کی دکان کے پاس کھڑا تھا کہ وہاں بھٹائی رینجرز کے جوان پہنچے اور درخواست گزار کے بیٹے کو اپنے ساتھ لے گئے، ایک اور درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ نکزان خان کا بیٹا شیرزادہ اور خان گل کا بیٹا دوست گل 25اگست کو بن قاسم کے علاقے سے لاپتہ ہوگئے۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ انہیں بھٹائی رینجرزونگ71کے اہلکار اپنے ہمراہ لے گئے ہیں،بعدازاں پولیس اور متعلقہ رینجرز سے رابطہ کیا گیامگر کوئی مثبت جواب نہیں ملا،درخواست گزاروں نے محمد فاروق ایڈووکیٹ کے توسط سے موقف اختیارکیا کہ ان کے رشتے داروں کی حراست غیر قانونی ہے ، قانون نافذ کرنے والے ادارے پابند ہیں کہ وہ گرفتار شہریوں کو 24گھنٹے کے اندر متعلقہ عدالت میں پیش کریں لیکن ان کے رشتے داروں کو تاحال کسی عدالت میں پیش نہیں کیا گیا اور نہ ہی ان کے خلاف الزامات سے آگاہ کیا گیا ہے ، درخواستوں میں استدعا کی گئی ہے کہ مدعا علیہان کو ہدایت کی جائے کہ وہ ان کے رشتے داروں کو اس عدالت میں پیش کریں اور اگر ان کے خلاف کوئی الزام ہے تو اس کی تفصیل فراہم کی جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں